Time 24 اکتوبر ، 2023
پاکستان

عمران اب الیکشن کمیشن کو کچھ نہیں کہیں گے، کیس ڈراپ کیا جائے: وکیل کی یقین دہانی

جائیں پہلے چیئرمین پی ٹی آئی سے لکھوا کرلائیں کہ وہ معذرت کرتے ہیں، اختلاف رائے حق ہے،گالی دینا حق نہیں: ممبر الیکشن کمیشن بینچ— فوٹو:فائل
جائیں پہلے چیئرمین پی ٹی آئی سے لکھوا کرلائیں کہ وہ معذرت کرتے ہیں، اختلاف رائے حق ہے،گالی دینا حق نہیں: ممبر الیکشن کمیشن بینچ— فوٹو:فائل

سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل شعیب شاہین نے توہین الیکشن کمیشن اور الیکشن کمشنر کیس میں ذاتی حیثیت میں یقین دہانی کراتے ہوئے استدعا کی ہے کہ عمران خان  اب الیکشن کمیشن کو کچھ نہیں کہیں گے لہٰذا توہین الیکشن کمیشن کیس ڈراپ کردیا جائے۔

چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف توہین الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کیس کی ممبر نثار درانی کی سربراہی میں چار بینچ نے سماعت کی۔

اے ائی جی پنجاب آپریشن ڈاکٹر اسد الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور الیکشن کمیشن کے پروڈکشن آرڈر پر رپورٹ دیتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ جیل راولپنڈی کے ایسے گنجان علاقے میں ہے جہاں سکیورٹی خدشات ہیں،  عمران خان کی جان کو بھی خطرہ ہے، الیکشن کمیشن پیش کرنا ممکن نہیں۔

سیکرٹری عمر حمید نے کہا کہ وزارت داخلہ اور پولیس کی طرف سے بھی یہی خط موصول ہوا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی کو الیکشن کمیشن پیش نہیں کر سکتے، پولیس، وزارت داخلہ رپورٹ کے مطابق تھریٹ الرٹ آئے ہیں اور اڈیالہ جیل کے حوالے سے بھی تھریٹ الرٹ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ نے بتایا سکیورٹی خدشات کے باعث عمران خان کو الیکشن کمیشن نہیں لا سکتے، الیکشن کمیشن اڈیالہ جیل جا کر سماعت کرے، الیکشن کمیشن کو تو خود سکیورٹی خدشات ہے،آپ وزارت داخلہ کو ہدایت کر سکتے کہ وہ پیرا ملٹری فورس دیں۔

وکیل عمران خان شعیب شاہین نے کہا کہ ایک بندے کو بلانے پر بھی فوج اور رینجرز کو بلانا پڑرہا ہے۔

ممبر کمیشن نے کہا کہ ہم کیسے جیل جائیں، اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ہے، ہم اتنی دور کیسے جائیں؟ دو ماہ بعد ہم الیکشن میں جا رہے ہیں، ایک بندے کو سکیورٹی نہیں دے سکتے پھر پورے ملک میں کیسے الیکشن کرائیں گے؟ ایک قیدی کو آپ سکیورٹی نہیں دے سکتے تو آپ آئندہ الیکشن میں کیا کریں گے؟

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ آپ اس کیس کو ڈراپ کر دیں، تنقید کرنا ایک چیز ہے، میں ذاتی طور پر کہتا ہوں اس سے آگے اب وہ کچھ نہیں کہیں گے۔

اس پر ممبر کمیشن نے کہا کہ جائیں پہلے عمران خان سے لکھوا کرلائیں کہ وہ معذرت کرتے ہیں، اختلاف رائے حق ہے، گالی دینا حق نہیں ۔

شعیب شاہین نے کہا کہ آپ اس کیس کا التوا کر دیں، اس کو الیکشن کے بعد کیلئے فکس کر دیں، میں آپ کی دی گئی تجویز پر بات کروں گا۔

ممبر کمیشن نے کہا کہ وزارت داخلہ کے سیکرٹری کو آئندہ طلب کریں گے، وہ ہمیں کیسے کہہ رہے کہ ہم اڈیالہ جیل چلے جائیں۔ 

الیکشن کمیشن نے سیکریٹری داخلہ کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا اور کیس کی سماعت 13 نومبر تک ملتوی کر دی۔ 

مزید خبریں :