31 اکتوبر ، 2023
پاکستان میں غیر قانونی قیام کے الزام میں زیر حراست افغانیوں کو ابتدائی 3 دنوں میں بسوں پھر خصوصی ٹرینوں سے وطن واپس روانہ کیا جائے گا۔
غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغانیوں کو رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن آج ختم ہوجائے گی جس کے بعد کل سے غیر ملکیوں کو ملک بدری کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے۔
پاکستان میں غیر قانونی قیام کے الزام میں زیر حراست افغانیوں کو ابتدائی 3 دنوں میں بسوں پھر خصوصی ٹرینوں سے وطن واپس روانہ کیا جائے گا۔
سرکاری حکام کے مطابق نان اسٹاپ ٹرین کراچی سے روہڑی کے راستے افغانیوں کو لے کر چمن بارڈر تک پہنچے گی۔ خصوصی ٹرین میں سخت سکیورٹی اور جیل طرز کے انتظامات کیے جائیں گے۔
سکیورٹی ذرائع نے "جیو نیوز" کو بتایا کہ بلوچستان میں سکیورٹی خدشات کی بنا پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ خصوصی ٹرین شام کے وقت کراچی سے روانہ ہوگی جو رات کا سفر سندھ میں طے کر کے پھر دن میں بلوچستان کا سفر طے کرے گی۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن کے پہلے 3 دن تک 10 بسوں کے ذریعے یومیہ 500 افغان باشندے چمن بھیجے جائیں گے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سخت سکیورٹی میں افغانیوں کے لے جانے والی بسوں کا پہلا اسٹاپ جیکب آباد ہوگا۔ زیر حراست غیرملکیوں کو جیکب آباد کے ہولڈنگ سینٹر میں قیام کرایا جائے گا۔ بلوچستان کے سفر کے لیے کراچی سے روانہ ہونے والی بسیں استعمال کی جائیں گی جبکہ جیکب آباد میں سکیورٹی کا عملہ تبدیل کر دیا جائے گا۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائیوں کے چوتھے روز خصوصی ٹرین سے روانگی کیلئے ریلوے نے انتظامات شروع کر دیے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ٹرین کے ذریعے روزانہ 780 سے 800 افغان باشندے ان کے وطن واپس بھیجے جائیں گے۔
کراچی میں قائم دو میں سے ایک ہولڈنگ سینٹر بوائے اسکاؤٹ ہاسٹل سلطان آباد میں قائم کر دیا گیا ہے جس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے، نادرا، اسپیشل برانچ، سندھ پولیس اور دیگر اداروں کے کاؤنٹر قائم کر دیے گئے ہیں۔
زیر حراست خواتین کو گراؤنڈ فلور کے بڑے ہال میں رکھا جائے گا جہاں کارپٹ بچھا کر مچھروں سے بچاؤ کیلئے جالیاں بھی لگا دی گئی ہیں، مرد حراستی افراد کیلئے دوسرے ہال میں انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ زیر حراست افراد کے قیام کیلئے اسکاؤٹس ہاسٹل کے گراؤنڈ میں خیمے اور شامیانے بھی لگائے گئے ہیں۔