Time 02 نومبر ، 2023
انٹرٹینمنٹ

’ماں سے منسلک ہر رشتے کی عزت کرتی ہوں‘، صبا فیصل مرحوم والدہ کو یاد کرکے جذباتی ہوگئیں

میری ماں وہ واحد انسان تھیں جن کے سامنے میں نے اپنی خواہشیں، اپنے لاڈ، اپنی کمزوریاں دکھائیں: اداکارہ کی پروگرام میں گفتگو/ فائل فوٹو
میری ماں وہ واحد انسان تھیں جن کے سامنے میں نے اپنی خواہشیں، اپنے لاڈ، اپنی کمزوریاں دکھائیں: اداکارہ کی پروگرام میں گفتگو/ فائل فوٹو

سینیئر اداکارہ صبا فیصل کا کہنا ہے کہ ماں کا رشتہ اتنا خوبصورت رشتہ ہےکہ میں اس میں بحث کرہی نہیں سکی اور میں آج بھی  اپنی ماں سے منسلک ہر رشتے کی بہت عزت کرتی ہوں۔

نجی ٹی وی کے ایک شو میں گفتگو کے دوران صبا فیصل نے اپنی مرحوم والدہ کو  یاد کرکے  جذباتی ہوگئیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ماں کا رشتہ اتنا خوبصورت رشتہ ہےکہ میں اس رشتے میں بحث کرہی نہیں سکتی، میں آج بھی اپنی ماں سے منسلک ہر رشتے کی بہت عزت کرتی ہوں کیوں کہ میرا ماننا ہے کہ یہ میری ماں کے پیارے لوگ ہیں اسی وجہ سے میرا اپنی خالہ، ماموں کے ساتھ بے حد احترام کا رشتہ ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ میری ماں وہ واحد انسان تھیں جن کے سامنے میں نے اپنی خواہشیں، اپنے لاڈ،  اپنی کمزوریاں دکھائیں لیکن ان کے جانے کے بعد میں نے ہمیشہ خود کو فرنٹ پر رکھا۔

صبا فیصل نے والدہ سے متعلق ایک افسوسناک واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’ والدہ کو  چونکہ برین ٹیومر تھا تو وہ 9 ماہ بیڈ ریسٹ پر رہیں، اس دوران ان کی جسمانی حرکات بھی متاثر ہوئی تھیں، ایک روز جب میں  انگلی ٹاول میں رکھ کر  ان کے دانت صاف کررہی تھی تو انہوں نے اچانک سے منہ بند کرلیا اور پھر وہ منہ نہ کھول سکیں، اگرچہ وہ میری تکلیف دیکھتے ہوئے  رو رہی تھیں لیکن انہیں دماغ منہ کھولنے کی اجازت نہیں دے رہا تھا، 15 منٹ تک میری انگلی ان کے منہ میں پھنسی اس کے بعد انہوں نے منہ کھولا تو میں انگلی نکال سکی‘۔

والدہ سے متعلق ایک دلچسپ واقعہ یاد کرتے ہوئے صبا فیصل نے کہا کہ ’جب میری امی کو دل کی تکلیف ہوئی تو انہیں میرے بھائی نے جرمنی بلایا تو امی ٹال مٹول کرنے لگیں، میں نے ان سے وجہ پوچھی تو انہوں نے  بتایا کہ  کسی کو نہ بتانا ’کہانی گھر گھر کی‘ ڈرامے کا بڑا اچھا موڑ آرہا ہے، اگر میں وہاں چلی گئی تو ڈرامہ کیسے دیکھوں گی لیکن  پھر ہم نے انہیں سمجھایا تو وہ چلی گئیں، 6 ماہ کے بعد جب وہ آئیں تو  آنے کے بعد  انہوں نے بتایا کہ   ڈرامے کی کہانی اب بھی وہیں کھڑی ہے‘۔

مزید خبریں :