04 نومبر ، 2023
روس کے صدر ولادمیر پیوٹن نے فلسطین میں جاری اسرائیلی سفاکیت پر ایک بار پھر آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ کہ صرف پتھر دل لوگ ہی غزہ کی تباہی پر خاموش رہ سکتے ہیں۔
ماسکو میں ایک اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر کا کہنا تھا اگر فلسطین میں جاری بمباری فوری طور پر نہ روکی گئی تو موجودہ صورت حال اشتعال انگیزی کو بڑھا سکتی ہے۔
ولادمیر پیوٹن کا کہنا تھا جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے اس پر چنگاری لگانا تو بہت آسان ہے لیکن جب آپ وہاں خون آلود بچوں کی تصاویر دیکھتے ہیں تو آپ کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں، اگر کسی کو ان واقعات پر ایسا احساس نہیں ہوتا تو اس کے سینے میں دل نہیں پتھر ہے۔
روسی صدر کا کہنا تھا جو کچھ ہو رہا ہے ہمیں اس چیز کو سمجھنا چاہیے کہ آخر اس برائی کی جڑ کہاں ہے اور اس برائی نے جنم کیسے لیا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 9 ہزار 300 سے زائد فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل نے گزشتہ روز بھی الشفا اسپتال کے باہر کھڑی ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا جس میں کئی افراد شہید ہو گئے جس پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایمبولینسوں پر بمباری نے مجھے بھی خوفزدہ کر دیا ہے۔