07 نومبر ، 2023
اسلام آباد کی عدالت نے استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما فواد چوہدری کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں فواد چوہدری کے خلاف فراڈ کیس کی سماعت ہوئی جہاں پولیس نے فواد چوہدری کے سرپر کپڑا ڈال کر انہیں عدالت میں پیش کیا۔
دوران سماعت فواد چوہدری نے اپنے بھائی وکیل فیصل چوہدری سے مکالمہ کیا کہ توہین عدالت کی درخواست دائرکریں مجھے سرپرکپڑا ڈال کرعدالت لایاگیا ہے۔
اس پر وکیل صفائی فیصل چوہدری نے عدالت میں کہا کہ میں توہین عدالت کی درخواست دائرکرنا چاہتا ہوں کیونکہ گزشتہ سماعت پر بھی عدالت نے سر پر کپڑا ڈالنے سے منع کیا گیا تھا۔
وکیل صفائی فیصل چوہدری نے مؤقف اختیار کیا کہ فواد چوہدری سابق وفاقی وزیر، سپریم کورٹ کے وکیل ہیں۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر عدنان علی نے فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری سے پیسوں کی وصولی کرنی ہے اور وہ ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں، ان سے پستول کی برآمدکروانی ہے اور شناخت پریڈ کروانی ہے کیونکہ فواد چوہدری پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کررہے۔
وکیل صفائی نے فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے ان کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔