08 نومبر ، 2023
بیلجیئم کی نائب وزیراعظم نے اپنی حکومت پر زور دیا ہے کہ غزہ میں وحشیانہ کارروائیوں پر اسرائیل کے خلاف اقتصادی پابندیاں لگائی جائیں۔
بیلجیئم کی نائب وزیراعظم Petra De Sutter نے ایک ایکس (ٹوئٹر) پوسٹ میں کہا کہ 'اب اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا وقت ہے'۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ 'بموں کی بارش غیر انسانی ہے اور غزہ میں جنگی جرائم کیے گئے ہیں، جبکہ اسرائیل جنگ بندی کے عالمی مطالبات کو بھی نظر انداز کر رہا ہے، اسی لیے میں وفاقی حکومت سے اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کرتی ہوں'۔
ایکس پوسٹ کے ساتھ ساتھ میڈیا کے لیے جاری ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر اقتصادی پابندیاں لگانے کے ساتھ ساتھ غزہ میں اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کی تحقیقات بھی کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کو اسرائیل کے ساتھ وہ معاہدے فوری معطل کرنے چاہیے جو اقتصادی اور سیاسی تعاون کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے۔
بیلجیئم کی نائب وزیراعظم نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ فلسطین کے مقبوضہ خطوں میں تیار ہونے والی اسرائیلی مصنوعات کی درآمدات پر بھی پابندی عائد کی جائے جبکہ جنگی جرائم کرنے والے یہودی آبادی کاروں سیاستدانوں اور فوجیوں کی یورپی یونین میں آمد پر پابندی عائد کی جائے۔
انہوں نے حماس کے خلاف بھی اقتصادی پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا۔
بیلجیئم کی نائب وزیراعظم کی جانب سے یہ مطالبہ اس وقت کیا گیا جب وہاں کی وفاقی حکومت میں شامل 7 میں سے 5 جماعتیں اسرائیلی بائیکاٹ کی حمایت کر رہی ہیں۔
اس یورپی ملک کے وزیراعظم Alexander De Croo کی جماعت کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے وہ اس طرح کی پابندی کی مخالف ہے۔