10 نومبر ، 2023
پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے متبادل ذرائع سے انرجی حاصل کرنے کا منصوبہ شیئر کردیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے ساتھ نیشنل کلین ائیر پالیسی پر موسمیات تبدیلی اور پلاننگ کمیشن حکام کے مذاکرات ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 2030 تک 60 فیصد متبادل ذرائع سے انرجی حاصل کرنے کا پلان آئی ایم ایف مشن سے شیئر کیا گیا، اس کے علاوہ 2030 تک 30 فیصد الیکٹریکل وہیکل اور درآمدی کوئلے پر پابندی عائد کرنے کا بھی منصوبے بتایا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جی ڈی پی کا ایک فیصد سالانہ موسمیاتی تبدیلی پر خرچ کیے جانے کی تجویز سے آئی ایم ایف مشن نے اتفاق کیا۔
ذرائع کے مطابق کلین ائیر پالیسی کے تحت گرین انرجی مکس، بلین ٹری سونامی پروجیکٹ پر آئی ایم ایف مشن کو بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ماحولیاتی آلودگی کنٹرول کرنے کیلئے فصلوں کی باقیات جلانے پر پابندی عائد ہے اور نیشنل کلین ائیر پالیسی کے تحت یورو 5، یورو 6 ٹرانسپورٹ ٹیکنالوجی پالیسی پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان کلین ائیر پالیسی کیلئے کریڈٹ بڑھانے اور دیگر فنانسنگ آپشنز پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ متحدہ عرب امارات میں منعقد آئندہ کاپ28 کے لیے تیاری ہو رہی ہے۔
نیشنل اڈاپٹیشن پلان کے تحت قبل ازوقت وارننگ سسٹم کے اقدامات پر بھی بات چیت کی گئی۔
خیال رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد اسٹینڈ بائی معاہدے کے جائزے کیلئے پاکستان میں موجود ہے اور ملکی حکام سے تکنیکی مذاکرات جاری ہیں۔