کراچی میں نگلیریا سے ایک اور شخص انتقال کرگیا

سندھ بھر میں اب تک نگلیریا سے 12 افراد انتقال کرچکے ہیں جن میں سے 11 افراد کا تعلق کراچی سے تھا: ترجمان محکمہ صحت سندھ— فوٹو:فائل
سندھ بھر میں اب تک نگلیریا سے 12 افراد انتقال کرچکے ہیں جن میں سے 11 افراد کا تعلق کراچی سے تھا: ترجمان محکمہ صحت سندھ— فوٹو:فائل

کراچی میں نگلیریا سے ایک اور شخص انتقال کرگیا۔

محکمہ صحت سندھ کے ترجمان کے مطابق متاثرہ 38 سالہ شخص گلشن معمار کا رہائشی تھا جو گزشتہ شب انتقال کرگیا۔

ترجمان نے بتایاکہ متاثرہ شخص کو 7 نومبر سے بخار، سر درد اور الٹی کی شکایت تھی، وہ 8 نومبر تک گھر میں رہا اور ادویات استعمال کیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ مریض کو 9 نومبر کو طبیعت بگڑنے پر نجی اسپتال کی ایمرجنسی میں لایاگیا۔

ترجمان کے مطابق سندھ بھر میں اب تک نگلیریا سے 12 افراد انتقال کرچکے ہیں جن میں سے 11 افراد کا تعلق کراچی سےتھا۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ نگلیریا سے بچاؤ کےلیے ناک میں پانی ڈالنے میں احتیاط کیا کریں اور طبی ماہرین اور ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز کے مطابق پانی میں کلورین کا استعمال کریں۔

 نگلیریا کیا ہے؟

نگلیریا صاف پانی میں افزائش پانے والا ایسا جرثومہ ہے جو ناک کے ذریعے دماغ کی جھلی کو متاثر کرتے ہوئے انسانی دماغ کو کھا جاتا ہے جس سے انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

نگلیریا منہ کے ذریعے سے دماغ تک نہیں پہنچتا، نہ ہی یہ جرثومہ کھارے پانی میں زندہ رہ پاتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق نگلیریا سے بچاؤ کے لیے پانی میں کلورین کا50 فیصد ہونا ضروری ہے۔

ماہرین طب کا یہ بھی کہنا ہے کہ گھروں میں موجود ٹینکوں کو سال میں کم سے کم دو بار صاف کیا جائے، کلورین کی گولیوں کا استعمال کیا جائے،پینے اور وضو کے لیے پانی کو 100 ڈگری سینٹی گریڈ پر ابالنا نگلیریا کے خاتمے کا باعث بنتا ہے۔


مزید خبریں :