19 سال تک مردہ قرار دیے گئے شخص کے دوبارہ 'زندہ' ہونے کی انوکھی داستان

فوٹو: لال بہاری فائل
فوٹو: لال بہاری فائل

اگرکسی شخص کو کئی سالوں سے مردہ قرار دیا گیا ہو اور دوبارہ 'زندہ' ہوجائے تو آپ یقیناً اس بات پر یقین نہیں کریں گے کہ یہ کیسے ممکن ہوا لیکن ایسا منفرد واقعہ بھارت میں رونما ہوا تھا۔

یہ جدوجہد کی ایک ایسی کہانی ہے جس میں بھارتی کسان نے زندہ ہونے کے باوجود اپنے آپ کو زندہ ثابت کرنے کے لیے 19 سال تک قانونی جنگ لڑی۔

دراصل یہ ماضی کی انوکھی کہانی بھارتی ریاست اتر پردیش کی ہے جہاں ریونیو ریکارڈ میں مردہ قرار دیے جانے والے کسان لال بہاری نے اپنی زندہ حیثیت کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے 19 سال جدوجہد کی۔

ہوا کچھ یوں تھا کہ لال بہاری کی جائیداد حاصل کرنے کے لیے ان کے چچا نے 1975 میں سرکاری اہل کار کو رشوت دے کر انہیں ریوینو ریکارڈ میں مردہ ڈکلیئر کروایا۔ 

بعد ازاں جب لال بہاری نے بینک میں قرض لینے کی درخواست دی تو انہیں معلوم ہوا کہ انہیں تو سرکاری دستاویز میں مردہ قراد دیا گیا ہے۔

تاہم لال بہاری  اپنی زندہ حیثیت کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے 19 سال تک حکومتی نظام سے لڑتے رہے، یہاں تک کے انہوں نے اپنے آپ کو زندہ ثابت کرنے کیلئے ایک بار الیکشن بھی لڑا۔

بالآخر 1994 میں لال بہاری ایک طویل قانونی جدوجہد کے بعد اپنی مردہ حیثیت کو ختم کروانےکامیاب ہوئے۔وہ 1975 سے لے کر 1994 تک ریونیو ریکارڈ میں ‘مردہ’ ہی رہے۔

لال بہاری نے اپنی 19 سال کی جدوجہد کا معاوضہ طلب کرنے کے لیےالٰہ آباد ہائی کورٹ میں  حکومت کے خلاف 25 کروڑ روپے کے ہرجانے کا دعویٰ کیا لیکن اسے عدالت کے لکھنؤ بینچ نے مسترد کر دیا۔

فوٹو: لال بہاری فائل
فوٹو: لال بہاری فائل

حکومتی ریکارڈ میں اپنی زندہ حیثیت دوبارہ بحال کروانے کے بعد لال بہاری نے فیصلہ کیا کہ وہ اب ان لوگوں کی مدد کریں گے جن کو سرکاری دستاویز میں مردہ قرار دے کر ان کی جائیداد ہڑپ لی جاتی ہے۔

لا ل بہاری  اب اپنی طرح ان افراد جنہیں ریونیو ریکارڈ میں مردہ قرار دیا گیا ہےکو  زندہ حیثیت دلانے میں مدد کرتے ہیں تاہم ان کی اس مدد کی وجہ سے ان کی جان کو بھی خطرات  درپیش آگئے ہیں اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ دنوں لال بہاری نےدرخواست دائر کی جس میں انہوں نے اپنی جان کو پیش خطرات کے بارے میں بتاتے ہوئے AK-47 رائفل کے لائسنس کا  مطالبہ کیا ہے۔ 

لال بہاری کا کہنا ہے کہ میں چیف سیکرٹری سے درخواست کرتا ہوں کہ مجھے AK-47 رائفل کے لائسنس کی اجازت دی جائے کیونکہ  سرکاری ریکارڈ میں مردہ قرار دیے جانے والے افراد کی زندہ حیثیت بحال کرانے میں مدد کرنے کی وجہ سے میری زندگی کو خطرہ ہے۔

واضح رہے کہ لال بہاری کی جدوجہد پر 2021 میں بالی وڈ کے آنجہانی ہدایت کار ستیش کوشک نے فلم 'کاغذ' بنائی تھی جس میں اداکار پنکج ترپاٹھی نے ان کا کردار ادا کیا تھا۔ 

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

ملکی نظام میں بدعنوانی اور خامیوں پر مبنی اس فلم میں مونال گجر، میتا وششت، امر اپادھیائے اور ستیش کوشک نے خود بھی اداکاری کی تھی۔

مزید خبریں :