فیکٹ چیک: ویڈیو میں نادرا کو خفیہ طور پر غیر قانونی تارکین وطن کو رجسٹر کرتے ہوئے نہیں دکھایا گیا

نادرا اور پیپلز پارٹی کے رہنما قادر خان مندوخیل نے تصدیق کی ہے کہ نادرا کی وین غیر قانونی تارکین وطن کو نہیں بلکہ پاکستانی شہریوں کو شناختی کارڈ جاری کر رہی تھی۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اس دعویٰ کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہے کہ حکومتی ادارے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے اہلکار عام انتخابات سے قبل انتخابی فہرستوں میں ردو بدل کرنے کے لئے غیر قانونی تارکین وطن کو پاکستانی قومی شناختی کارڈ جاری کررہے ہیں۔

یہ دعویٰ غلط ہے۔

دعویٰ

ایک مختصر ویڈیو میں نادرا کی ایک وین کو گودام میں کھڑا دکھایا گیا ہے، گاڑی کے اندر لوگوں کے ایک گروپ کو خفیہ طور پر اپنے شناختی کارڈ بنواتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو ریکارڈ کرنے والے ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ”کوئی جانتا ہے کہ یہ لوگ کیا کر رہے ہیں؟ تب ہی ایک شخص آگے بڑھ کر وین کا دروازہ کھولتا ہے اور اہلکاروں سے پوچھتا ہے کہ وہ یہاں کیا کر رہے ہیں؟“

نادرا کا ایک اہلکار گاڑی سے نکلتے ہوئے جواب دیتا ہے کہ انہیں ایک مقامی ایم این اے نے علاقے میں بلایا ہے۔

اس ویڈیو کو متعدد اکاؤنٹس نے آن لائن شیئر کیا ہے۔

ایک صارف نے 2 نومبر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X، جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر اس عنوان کے ساتھ ویڈیو شیئر کی کہ ”پاکستان میں غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اور 31اکتوبر 2023ء [کی ] ڈیڈ لائن دی گئی تھی اور اسی رات کراچی میں کسی گودام میں نادرا موبائل وین غیر ملکیوں کو رجسٹرکر کے پاکستانی قومیت کا CNICبنانے کا کاروبار جاری رکھے ہوئی ہے۔“

صارف نےمزید لکھا کہ ”یہ ملک کرپٹ اور ملک دشمنوں کے ہاتھ میں بے دردی سے استعمال ہورہا ہے حکومت کے فیصلوں کی رٹ کہاں ہے؟ کون جواب دے گا اسی طرح ووٹر لسٹ [اور] الیکشن کے نتائج جعلی دستاویزات کی بنیاد پر ہی بنتے ہے ۔“۔

اس آرٹیکل کی تحریر کے وقت تک اس پوسٹ کو X پر 18 ہزار مرتبہ دیکھا گیا، 365 بار دوبارہ پوسٹ کیا گیا اور 381 مرتبہ لائک کیا گیا۔

ایک اور اکاؤنٹ نے اسی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے X پر لکھا کہ ـ”رات کی تاریکی میں نادرا کی سرکاری وین ایک گودام میں کھڑی ہے جہاں افغان مہاجرین کے شناختی کارڈ بنائے جا رہے ہیں۔“

صارف نے مزید لکھا کہ”ایک طرف حکومت انہیں واپس بھیجنےکے لئے پرعزم ہے اور دوسری طرف ان [افغان] سے ایسا سلوک ہو رہا ہے جس سے ملک کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔“

اس پوسٹ کو اب تک 2 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

اسی طرح کے دعوے فیس بک پر یہاں، یہاں اور یہاں پر بھی کئے گئے۔ 

حقیقت

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) اور کراچی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے تصدیق کی کہ گاڑی 20 جولائی کو بھیجی گئی تھی نہ کہ 31 اکتوبر کو جیسا کہ دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ کیونکہ علاقے میں نادرا کا کوئی دفتر نہیں ہے اس لیے شہریوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے لئے نادرا کی موبائل رجسٹریشن وین بھیجی گئی تھی۔

یہ ویڈیو قومی اسمبلی کے سابقہ حلقہ 249 NA- میں ریکارڈ کی گئی اور یہ کراچی کا علاقہ بلدیہ ٹاون ہے۔

نادرا کی پبلک انفارمیشن آفیسر ردا قاضی نے جیو فیکٹ چیک کے ساتھ نادرا کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز شیئر کی جس کے مطابق ”نادرا موبائل رجسٹریشن وین دوردراز علاقوں کی سماجی اور سیاسی شخصیات کی درخواست پر اور شہریوں کی سہولت کے پیش نظر مختلف علاقوں میں جا کر رجسٹریشن کرتی ہیں اور شناختی کارڈ بناتی ہیں۔“

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ ”یہ ویڈیو 4  ماہ پرانی ہے جس میں 20 جولائی کو کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں واقع اتحاد ٹاؤن کی ایک عمارت میں کھڑی نادرا موبائل رجسٹریشن وین کو دکھایا گیا ہے، حقیقت میں یہ دن کا وقت ہے اور خراب موسم کے پیش نظر اس گاڑی کو نزدیکی عمارت میں پارک کیا گیا۔ “

پریس ریلیز کے مطابق اس دوران گشت پر موجود پولیس عملہ وہاں پہنچ گیا اور انہوں نے نادرا عملے سے گاڑی کی موجودگی کا سبب دریافت کیا، نادرا عملے کے تسلی بخش جواب کے بعد پولیس اہلکار وہاں سے چلے گئے۔

اس کے بعد جیو فیکٹ چیک نے کراچی سے سابق رکن قومی اسمبلی قادر خان مندوخیل سے رابطہ کیا جو 2021ء میں 249 NA-سے منتخب ہوئے تھے۔

انہوں نے جیو فیکٹ چیک کو ٹیلی فون پر بتایا کہ ”جی میری ریکوئسٹ پہ اور کئی مہینوں سے [MRV] چل رہی تھی، نادرا کا چونکہ ہمارے پاس سینٹر نہیں ہے تو دو ر دراز لوگ جا نہیں سکتے، ہم نے سینٹرکی درخواست کی تھی تو انہوں [نادرا] نے کہا کہ سنٹر کی بجائے آپ یہ MRV چلاتے رہیں۔ “

قادر مندوخیل نے مزید کہا کہ ”جس آدمی کا گودام تھا اس کو میں نے بلایا تھا، وہ کہہ رہا تھا کہ دوپہر کا ٹائم تھا 3 بجے سے پہلے بارش ہو رہی تھی، اسی وجہ سے گاڑی گودام میں کھڑی کی تھی۔“

سابق ایم این اے نے اپنے X اکاؤنٹ پراس نادرا اہلکار کا ایک ویڈیو پیغام بھی شیئر کیا جسے وائرل ویڈیو میں وین سے باہر نکلتے دیکھا جا سکتا ہے۔

نادرا اہلکار نےاپنے ویڈیو پیغام میں مزید تصدیق کی کہ ”یہ جو ویڈیو آپ کو دکھائی جا رہی یہ آج سے 4 مہینے پہلے کی ہے اور یہ بلدیہ ٹاون میں اتحاد ٹاون میں خیبر چوک ایک جگہ ہے، جہاں پر یہ[MRV] لگی تھی وہاں پر کاکڑ اور سلیمان خیل رہتے ہیں، گاڑی اندر کھڑی کرنے کی دو وجوہات تھیں، ایک تو بارش کا موسم تھا اور دوسرا انہوں نے کہا کہ ہماری لیڈیز باہر روڈ پر نہیں آ سکتیں۔“

اضافی رپورٹنگ: فیاض حسین

ہمیںGeoFactCheck @پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے

رابطہ کریں۔