بابر کو کپتانی سے ہٹانے کی تجویز کب زیر غور آئی؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

پی سی بی حکام بابر کی من مانیوں اور دفاعی انداز کی وجہ سے انہیں کپتانی سے بریک دینا چاہتے تھے—فوٹو: فائل
پی سی بی حکام بابر کی من مانیوں اور دفاعی انداز کی وجہ سے انہیں کپتانی سے بریک دینا چاہتے تھے—فوٹو: فائل

بھارت میں ہوئے آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی ناقص رہی، ٹورنامنٹ میں بابر اعظم خود سے وابستہ توقعات بھی پوری نہ کرسکے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران پی سی بی کے حلقوں میں یہ تجویز زیر غور تھی کہ بابر اعظم کو قیادت سے سبکدوش کردیا جائے تاکہ وہ اپنی بیٹنگ پر توجہ دیں، تاہم انہیں کپتانی سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔ 

پی سی بی حکام ان کی من مانیوں اور دفاعی انداز کی وجہ سے انہیں کپتانی سے بریک دینا چاہتے تھے۔ 

انضمام الحق جس وقت چیف سلیکٹر تھے اس وقت بھی بابراعظم کی کپتانی زیر غور تھی البتہ انضمام الحق کے جانے کے بعد مکی آرتھر اور عبوری سلیکٹرز توصیف احمد، وجاہت اللہ واسطی اور وسیم حیدر نے کپتان تبدیل کرنے کی تجویز پر غور کیا تھا لیکن شان مسعود کو کپتان بنانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں آئی تھی۔ 

مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ محمد حفیظ، وہاب ریاض اور شان مسعود نے آسٹریلیا کے دورے کے لیے جس ٹیسٹ ٹیم کا اعلان کیا ہے اس سے ملتی جلتی ٹیم مکی آرتھر اور قومی سلیکٹرز نے تشکیل دی تھی۔ 

ان کی ٹیم میں حارث رؤف بھی شامل تھے لیکن بعد میں حارث رؤف نے آسٹریلیا کا دورہ کرنے سے معذرت کر لی تھی۔

مزید خبریں :