03 دسمبر ، 2023
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ سندھ کے حکمرانوں نے 15 سال تک کرپشن کی اور اب یہ سکیورٹی رسک بن گیا ہے۔
کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں کو پاکستان کی عوام کی آزادی و خودمختاری کیلئے تین نکات پیش کیے ہیں اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کی خاطر یہ نکات ماننے ہونگے۔
ضلسے سے خطاب میں ایم کیو ایم کے سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ اگر وہ کسی سیاسی پارٹی کے سربراہ سے مل رہے ہیں تو ان سے عہدے اور وزارتیں نہیں مانگی بلکہ ضلعی اور نچلی سطح تک اختیارات مانگے ہیں۔
مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو پتا چل جائے گا کہ کراچی کس کا ہے، ایم کیو ایم لوگوں کو حق حکمرانی دینا چاہتی ہے اور وزیر اعلیٰ ہاؤس سے اختیارات نچلی سطح تک لے کر جانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی مقامی حکومت سے متعلق مجوزہ آئینی ترمیم سے سب اتفاق کر رہے ہیں، اگر الیکشن کے بعد آئینی ترمیم منظور نہیں ہوئیں تو پھر وہ سڑکوں پر کھڑے ہونگے۔
جلسے سے خطاب میں ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ 4 ہزار ارب ٹیکس دینے والے کراچی کو صرف 40 ارب روپے ملتے ہیں، 15 سالوں سے سندھ کے اداروں، اختیارات اور وسائل پر قابض حکمرانوں نے شہر کو کچھ نہیں دیا، اب کرپشن کے پیسوں سے انتخابات خریدنے کی تیاری کی جارہی ہے۔