برطانوی پولیس نے عادل راجہ کی گرفتاری کی خبروں کی تردید کردی

عادل راجہ کو حالیہ دنوں میں گرفتار نہیں کیا گیا، لندن میٹرو پولیٹن پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم پولیس کی تصدیق/ فائل فوٹو
عادل راجہ کو حالیہ دنوں میں گرفتار نہیں کیا گیا، لندن میٹرو پولیٹن پولیس اور کاؤنٹر ٹیررازم پولیس کی تصدیق/ فائل فوٹو

برطانوی پولیس نے سابق فوجی افسر عادل راجہ کی گرفتاری کی خبروں کی تردید کردی۔

جیونیوز کے رابطہ کرنے پر میٹروپولیٹن پولیس نے اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ عادل راجہ کو لندن پولیس کی جانب سے گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

لندن پولیس ذرائع نے کہا کہ میٹرو پولیٹن پولیس صرف لندن کی حدود میں کارروائی کرتی ہے اور عادل راجہ لندن سے باہر کے علاقے میں رہتے ہیں۔

عادل راجہ جس علاقے میں رہائش پذیر ہیں جیونیوز نے اس علاقے کی پولیس سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی عادل راجہ کی گرفتاری کی خبروں سے لاعلمی ظاہر کی۔

سفارتی ذرائع کی بھی گرفتاری کی تردید

عادل راجہ کی گرفتاری کے حوالے سے ایک نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہیں لندن سے گرفتار کیا گیا اور رپورٹس میں سفارتی ذرائع کی تصدیق کا بھی کہا گیا۔

تاہم جیونیوز کے رابطہ کرنے پر لندن میں موجود پاکستانی سفارتکار نے بتایا کہ ان کے پاس ایسی کوئی اطلاع نہیں، ان ذرائع نے کہا کہ لندن سے عادل راجہ کی گرفتاری کی خبر غلط ہے۔

عادل سے رابطہ ہوا، گرفتاری کی خبر غلط ہے: وکیل 

جیونیوز نے عادل راجہ کے وکیل مہتاب عزیز سے بھی رابطہ کی جس پر مہتاب عزیز نے کہا کہ ان کا عادل راجہ سے رابطہ ہوا ہے ان کی گرفتاری کی خبر غلط ہے، ہم  تصدیق کرسکتے ہیں کہ عادل کو حالیہ دنوں میں گرفتار نہیں کیا گیا لہٰذا نیوز ایجنسی کی طرف سے جاری خبر  غلط ہے۔

واضح رہے کہ چند ماہ قبل برطانیہ کی کاؤنٹر ٹیررازم پولیس نے عادل راجہ کو لندن کے باہر سے گرفتار کیا تھا، ان پر بیرونی سرزمین سے پاکستان میں اداروں کے خلاف اکسانے کا الزام تھا۔

عادل راجہ پر الزام تھا کہ انہوں نے 9 مئی کو سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے موقع پر لوگوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے اداروں کے خلاف اکسایا، اس روز پی ٹی آئی کارکنان نے پاک فوج کی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا۔

تاہم عادل راجہ کو اس مقدمے میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا اور ان کی ضمانت 15 دسمبر تک منظور کی گئی۔

کاؤنٹر ٹیررازم پولیس کا کہنا ہےکہ عادل راجہ اس سلسلے میں ان سے مکمل تعاون کررہے ہیں اس لیے انہیں دوبارہ گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

پاک فوج نے عادل راجہ کو سزا سنادی، رینک ضبط

خیال رہے کہ 25 نومبر کو پاک فوج نے 2 ریٹائرڈ افسران عادل فاروق راجہ اور حیدر رضا مہدی کو سزا سنائی۔

 آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں ریٹائرڈ افسران کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے سزا سنائی گئی، دونوں ریٹائرڈ افسران کا پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دونوں ریٹائرڈ افسران کو فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کے جرم میں سزا سنائی گئی، عدالت نے 7 اور 9 اکتوبر 2023 کو دونوں ریٹائرڈ افسران کو مجرم قرار دیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق میجر ریٹائرڈ عادل فاروق راجہ کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ حیدر رضا مہدی کو 12 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سزاکے تحت 21 نومبر 2023 سے دونوں ریٹائرڈ افسران کے رینک ضبط کر لیے گئے ہیں۔

مزید خبریں :