Time 05 دسمبر ، 2023
پاکستان

پشاور، حیات آباد کمپلیکس سے اغوا نومولود ڈی این اے کے ذریعے اصل والدین کے حوالے

ملزمان کی اولاد نرینہ نہیں تھی اسی وجہ سے بچہ تبدیل کیا گیا: پولیس— فوٹو: پشاور پولیس
ملزمان کی اولاد نرینہ نہیں تھی اسی وجہ سے بچہ تبدیل کیا گیا: پولیس— فوٹو: پشاور پولیس

پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں بیک وقت دو نومولود بچوں کی پیدائیش کے وقت تبدیلی ثابت ہوگئی۔ 

پولیس کے مطابق 25 نومبر کو سمیع اللہ نامی شہری نے پولیس کو اطلاع دی کہ ان کے نومولود بچے کو گائنی وارڈ سے اغوا کرکے ہمیں دوسری بچی تھما دی ہے، بچے کے اغوا میں ملوث ملزمان اسپتال سے رفو چکر ہوگئے ہیں۔

پولیس کی تفتیشی ٹیم نے تحقیقات کا آغاز کرکے مشکوک افراد کو شامل تفتیش کیا، سی سی ٹی وی کیمروں اور سائنسی خطوط پر جامع تفتیش کے دوران اغوا کاروں کا سراغ لگا لیا اور مغوی نومولود بچے کو بازیاب کراتے ہوئے اغواکار رضوان اور ایک خاتون کو حراست میں لے لیا۔

پولیس نے بتایاکہ ابتدائی تفتیش کے دوران اغوا کاروں کے بار بار بدلتے بیانات اور بچے پر دعوے نے واقعے کو مشکوک بنایا۔

اصل حقائق سامنے آنے تک دونوں بچوں کو اسپتال کی نرسری میں رکھاگیا اور اغوا کاروں کے مشکوک بیانات پر بچے سمیت ان کے والدین کے بھی ڈی این اے ٹیسٹ کروائے گئے۔

ڈی این اے رپورٹ اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے حقائق سامنے آنے پر مغوی بچے کو اصل والدین کے حوالے کردیا گیا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق بچے کی پیدائش سے قبل الٹراساؤنڈ اور پیدائش کے وقت اصل والدین کو بیٹے کی خوشخبری ملی تھی، گرفتار ملزمان نے اولاد نرینہ نہ ہونے پر اپنی بچی کو  بچے سے تبدیل کیا تھا۔ 

ذرائع کے مطابق اس رات کو کمپلیکس اسپتال میں دو درجن سے زائد بچوں کی پیدائش ہوئی تھی۔

مزید خبریں :