06 دسمبر ، 2023
کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب فرنیچر کی دکانوں میں لگنے والی آگ رہائشی فلیٹوں تک پہنچ گئی، واقعے میں 4 افراد جاں بحق اور 1 زخمی ہوگیا۔
ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق آگ بیڈ میٹریس کی دکان میں لگی، آگ نے قریبی دکانوں کو بھی لپیٹ میں لےلیا، تیزی سے پھیلنے والی آگ 7 منزلہ رہائشی عمارت کی بالائی منزلوں تک پہنچ گئی۔
ابتدائی طورپر متاثرہ عمارت کے مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت لوگوں کو فلیٹوں سے نکالا۔
آگ لگنے کے بعد فائر بریگیڈ کو طلب کیا گیا، فائر بریگیڈ حکام کے مطابق 12 فائر ٹینڈرز، 2 اسنارکل اور ایک باؤزر نے آگ بجھانے کی کارروائی میں حصہ لیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق عمارت سے 2 افراد کو جھلسی ہوئی حالت میں نکالا گیا ، آگ سے جھلسنے والا ایک زخمی برنس وارڈ منتقل کردیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ عمارت میں آگ سے جھلسنے سے جاں بحق ہونے والے 3 افراد کی لاشیں عباسی شہید اسپتال منتقل کردی گئی ہیں، جبکہ 2 زخمیوں میں سے بھی ایک شخص جانبر نہ ہو سکا۔
عباسی شہید اسپتال حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والے 2 افراد کی شناخت ہوگئی ہے، جاں بحق ایک شخص کی شناخت 45 سال کے غلام رضا کے نام سے ہوئی ہے، دوسرے شخص کی شناخت 35 سال کے نعمان بیگ کے نام سے ہوئی ہے، جاں بحق تیسرے شخص کی شناخت نہیں ہوسکی۔
ایک متاثرہ دکاندار نے بتایا کہ دکان میں سلنڈر لیک ہوا اس میں آگ لگ گئی اور وہ دھماکے سے پھٹ گیا، آگ پھیل کر فرنیچر کی دکانوں تک پہنچ گئی جہاں موجود فوم کے گدوں سے آگ مزید بھڑک اٹھی، آگ متاثرہ دکانوں کے اوپر7 منزلہ رہائشی عمارت کی بالائی منزلوں تک پہنچ گئی اور ہر طرف دھواں پھیل گیا۔
ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ عمارت میں 250 سے زائد دکانیں اور تقریباً 450 رہائشی فلیٹ ہیں۔ آگ مارکیٹ کی پہلی گلی میں لگی، جہاں کپڑے کی دکان ہے، جس دکان میں آگ لگی اس کا دکاندار جھلس کر زخمی ہوا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے عائشہ منزل پر فرنیچر کی دکان اور بلڈنگ میں آگ لگنےکا نوٹس لے لیا۔
گورنر سندھ نے بلڈنگ کے اندر موجود افراد کا بحفاظت انخلا یقینی بنانےکی ہدایت کی۔
گورنر نےکمشنر کراچی کو ہدایت کی ہےکہ آگ پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل بروئےکار لائے جائیں۔
جیو نیوز نے سےگفتگو میں گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں، آج کے واقعے میں فائربریگیڈ دیر سے پہنچی، ان تمام واقعات کے ہم ذمہ دار ہیں،ہم صرف ایک دوسرے پر الزامات لگاتے ہیں، متاثرین کی جو مالی امداد ہوسکی کریں گے۔
گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائمز ہوں یا آگ لگنےکے واقعات، نقصان عوام کا ہوتا ہے، میئر کراچی کو اس بات پر توجہ دینی چاہیےکہ ایسے واقعے بار بار رونما نہ ہوں، عمارت میں گودام بنا دیےگئے جو انتہائی غلط اقدام ہے۔
ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق گورنر سندھ نے میئرکراچی مرتضیٰ وہاب سے رابطہ کرکے عائشہ منزل پر لگنے والی آگ کی وجوہات پر رپورٹ طلب کرلیں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ افسوسناک واقعے کے ذمہ داروں کا تعین ضروری ہے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ فائر سیفٹی کے لیے جامع اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، فائرسیفٹی کے بغیر والی عمارتیں کراچی میں نہیں چل سکتیں، جن عمارتوں کی منظوری سیفٹی سسٹم کے بغیر دی گئی ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ بتایا گیا ہےکہ جس نوعیت کی آگ تھی وہ آسانی سے نہیں بجھتی، ریسکیوکا کام مکمل ہونے پرتعین ہوگا اور جس کی کوتاہی ہوگی اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
متاثرہ عمارت میں رہنے والی ایک خاتون الماس طلحہ نے جیو نیوز کو بتایا کہ وہ چوتھی منزل پر رہائش پذیر ہیں، ہمیں بلڈنگ کے چوکیداروں نے بحفاظت نکال لیا، ایمرجنسی میں ہمارے جو بھی ہاتھ میں آیا ہم لے کر نیچے خیریت سے آگئے، دعا ہےکہ ہمارے گھر محفوظ رہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اللہ کا شکر ہے کہ عمارت میں رہائش پذیر تمام افراد بحفاظت نکل آئے ہیں، اس کا کریڈٹ بلڈنگ کے چوکیداروں کو جاتا ہے۔
ڈائریکٹر ریسکیو 1122 سندھ عابد شیخ کا کہنا تھا کہ متاثرہ عمارت کا گراؤنڈ اور میز نائن فلور کمرشل مقاصدکےلیے استعمال ہو رہا تھا، متاثرہ عمارت کے چار فلور پر فلیٹ بنے ہوئے تھے۔
ڈائریکٹر ریسکیو 1122 نے آگ کو تیسرے درجےکی قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ آگ نے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
ریسکیو 1122 حکام کا کہنا تھا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 300 سے زائد افراد کو نکالا گیا ہے، خدشہ ہےکہ متاثرہ عمارت کسی بھی وقت گرسکتی ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کی 4 رکنی ٹیم بھی آگ سے متاثرہ عمارت کے مقام پرپہنچ گئی۔
ترجمان ایس بی سی اےکے مطابق آگ پر مکمل قابو پانے کے بعد ایس بی سی اے کی ٹیکنیکل ٹیم عمارت کا جائزہ لےگی، مکمل جانچ کے بعد ہی بتایا جاسکے گا کہ عمارت قابل استعمال ہے یا نہیں۔
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ پر مکمل قابو پالیا ہے اور اب کولنگ کا عمل جاری ہے۔