Time 07 دسمبر ، 2023
دنیا

اسرائیل کا غزہ پر دو ماہ میں دس ہزار فضائی حملوں کا اعتراف، مزید حملوں کی دھمکی

اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر کے شمال و جنوب کے رہائشی علاقوں، اسپتالوں، اسکولوں اور اقوام متحدہ کے شیلٹرز پر بمباری کا سلسلہ تاحال نہ تھم سکا— فوٹو: فائل
اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر کے شمال و جنوب کے رہائشی علاقوں، اسپتالوں، اسکولوں اور اقوام متحدہ کے شیلٹرز پر بمباری کا سلسلہ تاحال نہ تھم سکا— فوٹو: فائل

اسرائیلی فوج نے دو ماہ کے دوران غزہ پر دس ہزار فضائی حملے کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے حملوں میں مزید تیزی لانے کا اعلان کردیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر کے شمال و جنوب کے رہائشی علاقوں، اسپتالوں، اسکولوں اور اقوام متحدہ کے شیلٹرز پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے تاہم بین الاقوامی برادری عالمی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

جبالیا کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے عرب صحافی کے خاندان کے 21 افراد شہید ہوگئے جبکہ خان یونس کا محاصرہ کرلیا گیا ہے اور رفح کی طرف جانے والے فلسطینیوں پر بھی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کی سرنگوں میں پانی چھوڑ دیا گیا، غزہ کے مختلف مقامات پر فلسطینی مزاحمت کاروں سے شدید جھڑپوں سے اسرائیلی فوج کی زمینی آپریشن میں مزید دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں القسام بریگیڈ کی جانب سے بھی اسرائیلی فوج پر حملے کیے گئے، خان یونس میں راکٹ حملوں میں 10 اسرائیلی فوجی ہلاک جبکہ 24 اسرائیلی ٹینک تباہ کردیے گئے۔

ادھر امریکا نے مغربی کنارے میں امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے اور فلسطینیوں پر حملوں میں ملوث افراد کیلئے نئی ویزا پابندیوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دو ماہ سے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت سے متعلق امریکی ٹی وی سی این این نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری جنگ جنوری 2024 میں ختم کر سکتا ہے۔

امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق زمینی جنگ ختم ہونے کے بعد حماس کے خلاف سرجیکل کارروائیاں جاری رہیں گی۔

سی این این نے امریکی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل کی جنوبی غزہ میں کارروائیاں شمالی غزہ جتنی شدید نہیں ہوں گی۔

دوسری جانب اسرائیلی حکام مارچ میں ہونے والی پارلیمانی انتخابات سے کئی ہفتے پہلے غزہ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ جنگ کے بعد غزہ کا کنٹرول کسی بین الاقوامی فورس کو نہیں دیں گے۔

اسرائیل کا کہنا ہےکہ غزہ میں جنگ دوسرے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جو مشکل ہوسکتی ہے۔

اسرائیلی حکومتی ترجمان کے مطابق اسرائیل غزہ میں اپنی جنگ کے نئے مرحلے میں داخل ہورہا ہے جہاں وہ جنگ کو عسکری لحاظ سے مشکل تصور کررہا ہے تاہم اسرائیل حماس کو ختم کرنے کے اس مقصد میں شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کے حوالے سے بھی کوشش کررہا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ پٹی پر حماس کے زیر انتظام علاقوں میں آپریشن شروع کردیا ہے جہاں شمالی علاقوں سے تقریباً 10 لاکھ پناہ گزینوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں انسانیت سوز اسرائیلی کارروائیوں کے نتیجے میں 7 ہزار سے زائد بچوں سمیت فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد 16 ہزار سے زائد جب کہ زخمی ہونے والوں کی تعداد بھی 43 ہزار 600 سے تجاوز کرچکی ہے۔

مزید خبریں :