پاکستان

سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

شوکت عزیز صدیقی کو 11 اکتوبر 2018 کو خفیہ اداروں کے خلاف تقریر کرنے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔—فوٹو: فائل
شوکت عزیز صدیقی کو 11 اکتوبر 2018 کو خفیہ اداروں کے خلاف تقریر کرنے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔—فوٹو: فائل

اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔

سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ شوکت عزیز صدیقی کی درخواست پر 14 دسمبر کو سماعت کرے گا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پانچ رکنی لارجر بینچ کی سربراہی کریں گے، بینچ میں جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ پانچ رکنی بینچ میں جسٹس عرفان سعادت خان بھی شامل ہیں۔

شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا معاملہ

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج شوکت عزیز صدیقی کو 11 اکتوبر 2018 کو خفیہ اداروں کے خلاف تقریر کرنے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے اُس وقت کے سینیئر جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 21 جولائی 2018 کو راولپنڈی بار میں خطاب کے دوران حساس اداروں پر عدالتی کام میں مداخلت کا الزام عائد کیا تھا۔

سابق جج شوکت عزیز صدیقی کے بیان پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بھی رد عمل سامنے آیا تھا جس میں ریاستی اداروں پر لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

شوکت عزیز صدیقی نے عہدے سے ہٹانے کے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل بھی دائر کر رکھی تھی۔

مزید خبریں :