09 دسمبر ، 2023
نیو یارک ٹائمز مشرق وسطیٰ کے سابق بیورو چیف کرس ہیجز (CHRIS HEDGES) نے دنیا بھر کے لوگوں سے غزہ میں اسرائیل کے مظالم کے خلاف کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
سابق بیورو چیف نیو یارک ٹائمز نے کہا جو کچھ غزہ میں دیکھ رہے ہیں وہ فلسطین کی تاریخ میں بدترین ہے، غزہ میں ہونے والی نسل کشی کو ریکارڈ نہیں بلکہ رپورٹ کیا جائے۔
کرس ہیجز نے مزید کہا کہ ہم سب کا فرض ہے کہ فلسطینی عوام کے حقوق اور تحفظ کا خیال رکھا جائے اور نسل کشی کی اس مہم کو روکنے کیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔
دوسری جانب امریکا نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرار داد کو ایک بار پھر ویٹو کر دیا۔
سلامتی کونسل کے 15 میں سے 13 اراکین نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالا، امریکا نے قرارداد کی مخالفت کی جبکہ برطانیہ ووٹنگ سے غیر حاضر رہا۔
فلسیطنی مزاحمتی نتظیم نے امریکا کی جانب سے جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے غیر اخلاقی اور غیر انسانی مؤقف اپنایا، امریکا نے ہمارے لوگوں کی نسل کشی میں اسرائیل کی مددکی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اپنے بیان میں کہا کہ حماس کی کارروائیاں کبھی بھی فلسطینی عوام کی اجتماعی سزا کا جواز نہیں بن سکتیں، غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں، غزہ کے لوگ بقا کی تلاش میں ایک سے دوسری جگہ منتقل ہو رہے ہیں، غزہ میں انسانی بحران کا سنگین خطرہ لاحق ہے لہذا غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پرفوری جنگ بندی کی جائے۔
یاد رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں ان تک 17 ہزار 500 کے قریب افراد شہید اور 40 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔