10 دسمبر ، 2023
ماہرین آثار قدیمہ نے دنیا کے قدیم ترین قلعوں دریافت کیا ہے جن کو 8 ہزار سال قبل تعمیر کیا گیا تھا۔
Amnya 1 اور 2 نامی قلعے سائبیریا میں دریافت کیے گئے۔
ماہرین کے مطابق دریائے Amnya کے ساتھ تعمیر کیے جانے والے یہ قلعے ممکنہ طور پر مچھلی کے شکار کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے تعمیر کیے گئے تھے۔
ماہرین آثار قدیمہ نے ان قلعوں کے شواہد وہاں کی سطح پر موجود تلچھٹ، مٹی اور ملبے سے حاصل کیے جبکہ انہوں نے تیروں کے ٹکڑے بھی ڈھونڈے جو خطے میں پرتشدد تنازع کا عندیہ دیتے ہیں۔
اس خطے میں 1987 سے 2000 کے دوران کھدائی کے دوران لکڑی کے جنگلے سے کی گئی حد بندی کے آثار بھی دریافت ہوئے تھے۔
اب نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ اب تک دریافت ہونے والے دنیا کے قدیم ترین قلعے ہیں۔
ایک دیوار کے اندر انہیں 10 گڑھوں کے آثار ملے جسے Amnya 1 کا نام دیا گیا۔
دوسرے مقام پر انہوں نے قلعے جیسے اسٹرکچر کے باہر 10 جھونپڑے دریافت کیے اور اسے Amnya 2 کا نام دیا گیا۔
اس طرح کی دفاعی تعمیرات کے بارے میں پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ کاشتکاری کرنے والے معاشروں نے اس طرح کے قلعے تعمیر کرنا شروع کیے تھے۔
جرمنی کی Freie یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ یورپ میں اس طرح کے اسٹرکچر تعمیر شروع ہونے سے صدیوں قبل یہ قلعے تعمیر ہوئے۔
محققین کے مطابق ان مقامات سے اکٹھے کیے گئے نمونوں کی جانچ پڑتال سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ہزاروں سال قبل تعمیر ہوئے اور دنیا کے قدیم ترین قلعے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نتائج سے انکشاف ہوتا ہے کہ مغربی سائبیریا میں لوگوں نے دستیاب وسائل کے مطابق منظم طرز زندگی کو اپنا لیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نتائج ابتدائی انسانی معاشروں کے بارے میں ہمارے علم کو تبدیل کریں گے اور یہ خیال غلط ثابت ہوتا ہے کہ کاشتکاری شروع کرنے کے بعد ہی لوگوں نے مستقل آبادیاں تعمیر کرنا شروع کی تھیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Antiquity میں شائع ہوئے۔