Time 14 دسمبر ، 2023
پاکستان

لاہور ہائیکورٹ، عام انتخابات بیوروکریسی سے کروانے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے تحریک انصاف کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا— فوٹو:فائل
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے تحریک انصاف کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا— فوٹو:فائل

لاہور ہائیکورٹ نے 8 فروری کے عام انتخابات بیورو کریسی سے کروانے کیلئے الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔

جسٹس علی باقر نجفی نے تحریک انصاف کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔ ایک رکنی بینچ نے عام انتخابات ایگزیکٹو سے کروانے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔

عدالت نے انتخابات ایگزیکٹو سے کروانے کے خلاف درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کی اور جسٹس علی باقر نجفی نے فائل چیف جسٹس کو ارسال کردی۔

عام انتخابات کے دوران پنجاب کی بیوروکریسی سے ریٹرننگ افسران لینے کے خلاف عمیر نیازی کی درخواست پر عدالت نے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کے انعقاد میں قوم کے اربوں روپے استعمال ہوتے ہیں، بڑی سیاسی جماعتوں نے انتخابی نتائج ماننے سے انکار کردیا تو سارا پیسہ ضائع ہو جائے گا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ زمینی حقائق کے مطابق درخواست گزار کی جماعت کو لیول پلیئنگ فیلڈ میسر نہیں، لیول پلیئنگ فیلڈ کی عدم دستیابی پر آزادانہ رائے رکھنے والے متعدد گروپس نے سنجیدہ نوٹس لیا ہے، معاملے کی اہمیت اور قانونی نکات کی تشریح کیلئے لارجر بینچ بنانے کی سفارش کی جاتی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات کیلئے ڈپٹی کمشنرز کے بطور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران( ڈی آر اوز)، ریٹرننگ افسران ( آر اوز) اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران ( اے آر اوز) کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

پنجاب کے 41 اضلاع میں سے 40 کے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو  ڈی آر اوز تعینات کیا گیا تھا جبکہ ڈائریکٹر جنرل ڈی جی خان ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد خالد منظور کو ڈی آر او تونسہ تعینات کیا گیا۔

مزید خبریں :