16 دسمبر ، 2023
سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد دہشتگردی کی بیخ کنی کے لیے عسکری کارروائیاں تیز کر دی گئیں، دہشتگردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پولیس کو بھی جدید اسلحے سے لیس کیا گیا۔
سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد پوری قوم نے یکجا ہوکر دہشتگردوں کے عزائم کو خاک میں ملانے کی ٹھانی، شدت پسندوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے پولیس نے سکیورٹی فورسز کے ہمراہ آپریشنز کیے۔
دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں حکومت نے پولیس کو تھرمل ویپینز سمیت جدید اسلحے سے لیس کیا۔
نگران وزیراطلاعات کے پی بیرسٹر فیروز جمال شاہ نے کہا کہ قیام امن کے لیے سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔
محکمہ انسداد دہشتگردی خیبرپختونخوا کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 840 شدت پسندوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ 70 سے زیادہ دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔
دہشتگردوں کی نشاندہی کے لیے پولیس نے 200 سے زیادہ شدت پسندوں کی فہرستیں بھی جاری کی گئیں جن کے سروں کی قیمت لاکھوں روپے مقرر کی گئی ہے۔