Time 05 جنوری ، 2024
پاکستان

آئین کیخلاف کوئی فیصلہ اور کوئی قرارداد قابل قبول نہیں، خورشید شاہ

الیکشن سے فرار ملک کو بحران سے دوچار کرسکتا ہے، سینیٹ میں ملک کی بڑی جماعتوں کی غیرموجودگی میں قرارداد کا کوئی جواز نہیں تھا: رہنما پی پی— فوٹو:فائل
الیکشن سے فرار ملک کو بحران سے دوچار کرسکتا ہے، سینیٹ میں ملک کی بڑی جماعتوں کی غیرموجودگی میں قرارداد کا کوئی جواز نہیں تھا: رہنما پی پی— فوٹو:فائل

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ آئین کے خلاف کوئی فیصلہ اور کوئی قرارداد قابل قبول نہیں۔

ایوان بالا (سینیٹ) نے ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں ہونے والے سینیٹ اجلاس میں قرارداد کی منظوری کے وقت 14 سینیٹرز موجود تھے، اس دوران نگران وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی، (ن) لیگ کے سینیٹر افنان اللہ نے قرارداد کی شدید مخالفت کی۔

تاہم اس حوالے سے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے کہ اور کہاکہ آئین کے خلاف کوئی فیصلہ  اور  کوئی قرارداد قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن سے فرار ملک کو بحران سے دوچار کرسکتا ہے، سینیٹ میں ملک کی بڑی جماعتوں کی غیرموجودگی میں قرارداد کا کوئی جواز نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھاکہ سینیٹ میں کورم بھی پورا نہیں تھا اس لیے اسے کثرت رائے کہنا درست نہیں۔

مزید خبریں :