10 جنوری ، 2024
قومی ٹیم کے بیٹر فخر زمان کا کہنا ہے کہ شاہین آفریدی میں لیڈر شپ کوالٹی ہے انہوں نے مجھ سمیت سب کو غلط ثابت کیا کہ وہ کپتانی نہیں کرسکیں گے۔
آکلینڈ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فخر زمان نے کہا کہ شاہین آفریدی نے خود کو بہت گروم کیا ہے فرنچائز اور نیشنل ٹیم کی کپتانی میں فرق ہوتا ہے لیکن وہ دعا گو ہیں کہ جس طرح انہوں نے لاہور قلندرز کو پی ایس ایل میں کامیاب کرایا اسی طرح وہ نیشنل ٹیم کو بھی کامیابی دلوائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں بیٹر فخر زمان نے کہا کہ انہیں نمبر 4 پر بھیجیں یا چھٹے، ساتویں پر وہ خوشی سے کھیلیں گے، وہ کوئی قربانی نہیں دے رہے بلکہ خود کو خوش قمست سمجھتے ہیں کہ انہیں ٹیم میں کھلایا جارہا ہے۔
فخر زمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم میں ہزاروں لڑکے لائن میں لگے ہوئے ہیں، انہیں نمبر چار پر بھیجنے کا فیصلہ ٹیم مینجمنٹ کا ہے اور انہیں نہیں لگتا وہ کوئی قربانی دے رہے ہیں بلکہ وہ خود کو لکی سمجھتے ہیں کہ پہلے انہیں اوپنر بھیجا گیا پھر نمبر تین پر اور نمبر چار پر بھی بھیجیں گے تو وہ خوشی سے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کا بہت تجربہ ہے ان کے نمبر کو تو اوپر نیچے کیا جاسکتا ہے لیکن ان کی جگہ لینا آسان نہیں ہوگا، ورلڈکپ سے قبل 15 سے 20 میچز ہیں، بیک اپ تیار ہونا چاہیے اور کھلاڑیوں کو آرام بھی ملنا چاہیے،نئے کھلاڑی اچھے ہیں لیکن انہیں وقت دینا ہوگا تاکہ وہ بہتر ہوسکیں۔
فخر زمان کا کہناتھا کہ ورلڈکپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف اننگز ذہن میں ہے، کوشش ہوگی کہ اس ہی مومنٹم کو لے کر آگے بڑھیں، نیوزی لینڈ کے خلاف ان کے رنز زیادہ ہیں اس پر وہ خود کو لکی سمجھتے ہیں۔
قومی کرکٹر نے مزید کہا کہ نیوزی لینڈکی ٹیم ہر کنڈیشن میں مشکل ٹیم ثابت ہوتی ہے لیکن ہماری ٹیم نے بھی بھرپور تیاری کی ہے اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں پاکستان ٹیم کا شمار اچھی ٹیموں میں ہوتا ہے، نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز بہت ٹف ثابت ہوگی اور بہت تگڑے میچز ہونگے۔