11 جنوری ، 2024
لاہور: مسلم لیگ (ن) نے عام انتخابات کے لیے ٹکٹ کی منظوری میں آئی پی پی اور (ق) لیگ کے لیے حلقے خالی چھوڑ دیے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں آئی پی پی کو قومی کی 7 اور صوبائی اسمبلی کی 11 سیٹیں دیے جانے کا امکان ہے جب کہ (ن) لیگ نے (ق) لیگ کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلی کی 2،2 سیٹیں خالی چھوڑی ہیں، لاہور کے سوا پنجاب میں آئی پی پی کے لیے 5 حلقے خالی چھوڑے گئے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ آئی پی پی کے سربراہ جہانگیر ترین این اے 155 لودھراں سے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے، جہانگیر ترین کو این اے 149 ملتان اور نعمان لنگڑیال کو این اے 143 ساہیوال دی جائےگی جب کہ انجینئر گل اصغر این اے 88 خوشاب اور غلام سرورخان این اے 54 راولپنڈی سے ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے حلقے این اے 47 سے عامر کیانی کو ایڈجسٹ کیا جائے گا اور لاہور سے این اے 117 پر علیم خان کوایڈجسٹ کیے جانے کا امکان ہے جب کہ این اے 128 سے عون چوہدری کوایڈجسٹ کیےجانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ (ق) لیگ کے لیے این اے 64 اور پی پی 32 سالک حسین کے لیے چھوڑی گئی ہے، پی پی 31 گجرات چوہدری شجاعت کے دوسرے بیٹے شافع حسین کے لیے چھوڑی گئی ہے جب کہ این اے 165 بہاولپور سے طارق بشیر چیمہ کو دیے جانے کا امکان ہے ہے۔
ذرائع کے مطابق این اے 165 سے (ن) لیگ کےامیدوار سعود مجید ہیں اور ٹکٹ نہ ملنے پر وہ سینیٹ میں آسکتے ہیں جب کہ سعود مجید کے بھتیجے سعد مسعود کو پی پی 248 سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر (ق) لیگ سے (ن) لیگ کی بات چیت جاری ہے اور اس حوالے سے دو روز میں اعلان متوقع ہے۔