Time 17 جنوری ، 2024
پاکستان

پاک ایران وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، جلیل عباس کا ایرانی کارروائی پر اظہار تشویش

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان اور  ایران کے  وزرائے خارجہ کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں پاکستانی وزیر خارجہ  نے بلوچستان میں ایران کی کارروائی پر اظہار  تشویش کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے جلیل عباس جیلانی کو فون کیا۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستانی حدود میں ایران کا حملہ  پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے،  حملہ بین الاقوامی قوانین اور  پاک ایران دوطرفہ تعلقات کی روح کے بھی منافی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہےکہ نگران  وزیر خارجہ نے ایرانی حملے کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ  واقعے سے پاکستان، ایران کے دو طرفہ تعلقات کو شدید نقصان  پہنچا، پاکستان اس اشتعال انگیز کارروائی کا جواب دینےکا حق محفوظ رکھتا ہے، دہشت گردی خطے کے لیے ایک مشترکہ خطرہ ہے، یکطرفہ اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ترجمان کے مطابق  نگران وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خطےکے کسی بھی ملک کو اس خطرناک راستے پر نہیں چلنا چاہیے۔

خیال رہےکہ گزشتہ روز ایرانی سکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان میں میزائل اور ڈرون حملےکیےگئے تھے۔

ایرانی سرکاری ٹی وی نور نیوز کی خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایرانی سکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کے صوبے بلوچستان میں جیش العدل نامی تنظیم کے دو ٹھکانوں پر میزائل اور ڈرون حملے کیےگئے۔

وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی فضائی حدود میں ایرانی حملےکے نتیجے میں دو معصوم بچے جاں بحق اور تین بچیاں زخمی ہوئی تھیں۔

پاکستان نے جواب میں ایران سے اپنے سفیر کو واپس بلانے اور ایرانی سفیر کو ملک بدر کرنےکا اعلان کیا ہے۔

مزید خبریں :