18 جنوری ، 2024
پاک ایران کشیدگی پر چین کی جانب سے ثالثی کی پیشکش کی گئی ہے۔
جیو نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کراچی میں چین کے قونصل جنرل یانگ یوڈونگ کا کہنا ہے کہ پاک ایران اختلافات بات چیت سے حل کیے جاسکتے ہیں۔
یانگ یوڈونگ نے کہا کہ پاک ایران تعلقات پرامن طریقوں سے حل کیے جاسکتے ہیں، دونوں ملکوں سے کہتے ہیں تحمل کا مظاہرہ کریں اور تعلقات اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق آگے بڑھائیں۔
قونصل جنرل نے مزید کہا کہ تعلقات عالمی اقدار کے مطابق آگے بڑھائیں، پاکستان اور ایران بیٹھ کر بات چیت سے مسائل حل کرسکتے ہیں، چین اچھے دوست پاکستان و ایران سے کہتا ہے ہم کردارکیلئے تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین پاک ایران اختلافات دور کرنے کیلئے تعمیری کردار ادا کرنےکیلئے تیار ہے۔
دوسری جانب ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہیں، فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں اور کشیدگی میں اضافے سے بچیں، چین کشیدہ صورتحال میں کمی کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔
ایران نے دو روز قبل بلوچستان کے علاقے میں میزائل اور ڈرون حملے کر کے 2 بچیوں کو شہید اور 3 کو زخمی کر دیا تھا۔
پاکستان نے بلوچستان کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی اور دو طرفہ تعلقات کے منافی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس حملے کی تمام تر ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے۔
پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں ایران میں تعینات سفیر مسعود ٹیپو کو وطن واپس بلا لیا تھا جبکہ ایرانی سفیر کو بھی ملک بدر کر دیا تھا۔
پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں آپریشن مرگ بر ، سرمچار کے ذریعے ایران کو جواب دے دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نےصبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشتگردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا، پاکستان کی کارروائیوں میں متعدد دہشتگرد مارے گئے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دہشت گرد ایران کے حکومتی عمل داری سے محروم علاقوں میں مقیم تھے، انٹیلی جنس معلومات پر کیے جانے والے اس آپریشن کا نام مرگ بر،سرمچار رکھا گیا۔