سیاسی آدمی ہوں، 19 ماہ سے کہہ رہا ہوں بات کرنے کو تیار ہوں: عمران خان

ایران کی جانب سے حملے کی مذمت کرتا ہوں، کمزور حکومت کے بجائے مجھے پھر سے انتخابات کروانے چاہیے تھے: سابق وزیراعظم— فوٹو:فائل
ایران کی جانب سے حملے کی مذمت کرتا ہوں، کمزور حکومت کے بجائے مجھے پھر سے انتخابات کروانے چاہیے تھے: سابق وزیراعظم— فوٹو:فائل

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ میں سیاسی آدمی ہوں، مذاکرات کیلئے تیارہوں اور 19 ماہ سے کہہ رہا ہوں بات کرنے کو تیار ہوں۔

اڈیالا جیل میں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھاکہ ایران کی جانب سے حملے کی مذمت کرتا ہوں، پاکستان کے پڑوسی ممالک خاص کر ایران سے اچھے تعلقات ہونے چاہئیں، پاکستان ایران خراب تعلقات سے اسرائیل اور دشمن خوش ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات ہونے چاہئیں، 5 اگست نہ ہوتا توبھارت سے دوستی اورمذاکرات کی پوری کوشش کرتا اورکی بھی۔

اس موقع پر صحافی کے سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ 19 ماہ سے کہہ رہا ہوں بات کرنے کو تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ریلو کٹے کی کچھڑی پک رہی ہے تاکہ کنٹرولڈ پارلیمنٹ ہو، میری سب سے بڑی غلطی کمزورحکومت لینا تھا، کمزور حکومت کے بجائے مجھے پھر سے انتخابات کروانے چاہیے تھے، انتخابات کے بعد کمزور اتحادی حکومت سے بہتر ہوگا اپوزیشن میں بیٹھوں۔

بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھاکہ پاکستان میں معیشت کا حل ہینگ پارلیمنٹ اور کمزور حکومت نہیں کرسکتی، اصلاحات اوربہتری صرف تگڑی حکومت ہی کرسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں سیاسی آدمی ہوں، مذاکرات کیلئے تیارہوں، اس سے قبل پی ڈی ایم سے بھی 3 رکنی کمیٹی نے مذاکرات کیے تھے، پی ڈی ایم نے شرط رکھی عمرعطا بندیال کی ریٹائرمنٹ کے بعد الیکشن ہوں، عمرعطا بندیال کی شرط کی وجہ سے مذاکرات آگے نہ بڑھے۔

ان کا کہنا تھاکہ تاریخ کا برا ترین دور پی ڈی ایم کی 16 ماہ کی حکومت تھی، معیشت اس قابل نہیں کہ پڑوسی ممالک آپس میں لڑائی کریں، سنگاپور میں انصاف ہے، استحکام ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کاری ہوئی۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان ان دنوں اڈیالا جیل میں قید ہیں۔ 

مزید خبریں :