Time 23 جنوری ، 2024
کاروبار

ایف بی آر ری اسٹرکچرنگ، اعلیٰ قیادت کی شدید مزاحمت جاری

سیکریٹری ریونیوڈویژن اور چیئر مین ایف بی آر نے ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کی سمری پر دستخط کردیے ہیں/ فائل فوٹو
سیکریٹری ریونیوڈویژن اور چیئر مین ایف بی آر نے ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کی سمری پر دستخط کردیے ہیں/ فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کا اجلاس نگران وزیراعظم کے زیر صدارت آج (منگل) کو شیڈول ہے اور اسی اجلاس میں ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ اور اس کی ڈیجٹائزیشن کا عمل زیر غور آئےگا جس کی ایف بی آر کی اعلیٰ سرکردہ قیادت کی جانب سے شدید مزاحمت کی جارہی ہے۔ 

ایف بی آر کے افسران ان لینڈ ریونیو سروسز اور کسٹم گروپ دونوں سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ آج کابینہ اجلاس سے پہلے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے پیش ہوں گے جس میں وہ عبوری حکومت کی جانب سے اس معاملے پر سمری کی منظوری کی سخت مخالفت کرینگے۔

تاہم سیکریٹری ریونیوڈویژن اور چیئر مین ایف بی آر نے ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کی سمری پر دستخط کردیے ہیں اور اسے کابینہ کو بھجوا دیا ہے، اب وفاقی کابینہ اس پر غور کرکے اس کی منظوری دینے کے حوالے سے فیصلہ کریگی۔ 

الیکشن ایکٹ کی شق 230 کے تحت کمیشن نے 15 اگست 2023 کو عبوری حکومت کےلیے گائیڈ لائنز دی تھیں کہ وہ صرف روز مرہ کے امور نمٹائے اور عام انتخابات کرائے،اس قسم کی سمری الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایات کے متضاد اور اس کی مکمل خلاف ورزی ہے۔ 

ایف بی آر کے افسران جو ری اسٹرکچرنگ کی مخالفت کررہے ہیں انہوں نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ ان کا خیال تھا کہ نگران حکومت کےپاس ایف بی آر میں بھرپور تبدیلیوں کا اختیار نہیں ہے۔

مزید خبریں :