28 جنوری ، 2024
معروف پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان نے خفیہ ریکارڈنگ اور ویڈیولیک کا الزام اپنے سابق پروموٹر سلمان احمد پر لگادیا۔
راحت فتح علی خان نے اپنے سابق پروموٹر کے خلاف قطع تعلق کا پبلک نوٹس بھی جاری کردیا اور سلمان احمد کی کمپنی سے باضابطہ پیشہ ورانہ تعلق ختم کرلیا۔
نوٹس میں کہا گیا ہےکہ فیصلہ بلیک میل، مالی معاملات میں بے ایمانی اور یوٹیوب اور ایکس اکاؤنٹ کا کنٹرول لینے پرکیا گیا۔
پبلک نوٹس میں دعویٰ کیا گیا ہےکہ فنکار کے علم میں لائے بغیر خفیہ ریکارڈنگ کی گئی، نجی ذاتی جگہ پر راحت فتح علی خان کی ساکھ کو داغدار کرانےکے لیے ساز باز سے کام لیا گیا۔
راحت فتح علی خان کے الزام پر سابق پروموٹر سلمان احمد نےکہا ہےکہ گلوکار کے ساتھ 12 برس کا ساتھ رہا، 12 برس میں 8 ارب روپےکا بزنس کیا،کبھی ایک پیسےکی بے ایمانی نہیں کی۔
سلمان احمدکا کہنا ہےکہ راحت فتح علی خان نے اچانک معاملات ختم کرکے پیشہ ورانہ بددیانتی کی ہے۔
واضح رہے کہ 27 جنوری کی رات گلوکار راحت فتح علی خان کی جانب سے اپنے ملازم نوید حسنین کی پٹائی کرنےکی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں راحت فتح علی خان ملازم سے بوتل کا پوچھتے رہے۔
اس حوالے سے ملازم کا بیان بھی سامنے آیا جس میں نوید حسنین کا کہنا تھا کہ راحت فتح علی خان میرے استاد ہیں، جو بھی چل رہا ہے یہ سب جھوٹ ہے، وہ ہمارے مرشد ہیں ہمیں مار سکتے ہیں اور ڈانٹ بھی سکتے ہیں، جس بوتل کی بات ہو رہی ہے وہ خان صاحب کے مرشد پاک نے پڑھا ہوا تھا، وہ بوتل مجھ سے گم ہو گئی تھی۔
وید حسنین کے مطابق جس نے ویڈیو بنائی ہے وہ بہت بڑا بلیک میلر ہے، یہ جو چل رہا ہے میرے استاد کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔
واقعے کے حوالے سے خود راحت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو ایک استاد اور شاگرد کے آپس کے معاملے کی بات ہے، شاگرد اچھا کام کرتا ہے تو ہم اس کو اتنا ہی پیار بھی دیتے ہیں، اگر کوئی غلطی ہوتی ہے تو ہم اس کوسزا بھی دیتے ہیں، دم کیے ہوئے پانی کی بوتل میں کہیں رکھ کر بھول گیا تھا، میں نے اسی وقت اپنے شاگرد سےمعافی بھی مانگی تھی۔