31 جنوری ، 2024
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 14 سال کی سزا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت نے ماضی میں ایسا فیصلہ کبھی نہیں دیا، یہ ظلم ہوا ہے، عوام ہر ناانصافی کا بدلہ 8 فروری کو ووٹ سے لے گی۔
بیرسٹر گوہر نے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں دی جانے والی سزا پر کہا کہ ایک لیڈر کو خوش کرنے کے لیے سزائیں دی جا رہی ہیں، وکیل کے ہوتے ہوئے جرح کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 342 کے بیان میں کہا کہ ہم گواہ پیش کرنا چاہتے ہیں، سزا کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔
ان کا کہنا تھا بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، بشریٰ بی بی نے ذاتی طور پر کوئی گفٹ نہیں لیا، بانی پی ٹی آئی پر دباؤ ڈالنے کے لیے بشریٰ بی بی کو سزا دی گئی ہے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں ہمارا حق دفاع بھی ختم کیا گیا، امید ہے اعلیٰ عدلیہ سے انصاف ملے گا۔
بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا پی ٹی آئی کے لوگ پرامن رہیں،حوصلہ رکھیں یہ سزا ختم ہو جائے گی، انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے، یہ فیصلے نہیں رہیں گے کیونکہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کوشش کی گئی کہ ووٹرز اور سپورٹرز مایوس ہوں مگر ایسا نہیں ہو گا، ہر ناانصافی کا فیصلہ ووٹ کے ذریعے لیں گے۔
خیال رہے کہ احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں 14، 14 سال قید با مشقت کی سزانے کے ساتھ دونوں پر 78 کروڑ 70 لاکھ روپے فی کس جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے عمران خان کو 10 سال کے لیے نااہل بھی کر دیا ہے۔