Time 01 فروری ، 2024
پاکستان

’توشہ خانہ کیس کا فیصلہ انصاف کا قتل ہے‘ فرح گوگی بھی اپنی سہیلی کی سزا کے خلاف بول اٹھیں

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے عظیم کردار اور اپنے ملک کی خاطر مشکل راستہ اختیار کرنے پر قوم اور تاریخ اُنہیں سُنہری حروف میں یاد رکھے گی: فرح گوگی— فوٹو: فائل
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے عظیم کردار اور اپنے ملک کی خاطر مشکل راستہ اختیار کرنے پر قوم اور تاریخ اُنہیں سُنہری حروف میں یاد رکھے گی: فرح گوگی— فوٹو: فائل

توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح گوگی بھی اپنی سہیلی کے حق میں بول اٹھیں، فیصلے کو انصاف کا قتل قرار دیدیا۔

فرح گوگی نے کہا کہ یہ فیصلہ انصاف کا قتل اور انصاف کی موت ہے۔ ملک سے محبت، وفاداری اور اللہ کی خوشنودی کی خاطر جیل قبول کرنے والوں کو قوم سلام کرتی ہے۔

فرح گوگی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے عظیم کردار اور اپنے ملک کی خاطر مشکل راستہ اختیار کرنے پر قوم اور تاریخ اُنہیں سُنہری حروف میں یاد رکھے گی۔

فرح گوگی نے کہا ہمیں اللہ پر یقین ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی بہت جلد اپنی قوم کے درمیان ہوں گے۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائی۔

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

توشہ خانہ کیس میں کب کیا ہوا؟

عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2018 سے 2022 کے دوران اپنی وزارت عظمیٰ کے دور میں بیرون ممالک سے ملنے والے قیمتی تحائف کم قیمت پر حاصل کیے اور پھر ان تحائف کو 6 لاکھ 35 ہزار ڈالر میں فروخت کیا۔

عمران خان کو ملنے والے تحائف میں سعودی عرب سے ملنے والی قیمتی گھڑی بھی شامل ہے جس پر خانہ کعبہ کا ماڈل بنا ہوا ہے اور اس کی عالمی مارکیٹ میں قیمت اندازے کے مطابق 60 سے 65 کروڑ روپے ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 21 اکتوبر 2022 کو کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے آئین کے آرٹیکل 63 (1) کے تحت توشہ خانہ کے تحائف اور اثاثوں کے حوالے سے غلط بیانی کی۔

اس کے علاوہ الیکشن واچ ڈاگ کی جانب سے سیشن عدالت میں ایک پٹیشن بھی دائر کی گئی جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کرمنل پروسیڈنگ شروع کرنے کی استدعا کی گئی۔

10 مئی 2023 کو ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں غلط معلومات فراہم کرنے پر عمران خان پر فرد جرم عائد کی تاہم 4 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے درخواست گزار کو سننے اور 7 روز میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔

4 اگست کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کا توشہ خانہ فوجداری کیس سے متعلق فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے جج کو ہدایت کی کہ درخواست گزار کو سن کو دوبارہ کیس کا فیصلہ کیا جائے اور پھر 5 اگست کو سیشن کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو تین سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی

مزید خبریں :