01 فروری ، 2024
پی ایس ایل کی فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل) کیلئے الگ بورڈ بنانے کا مطالبہ کردیا۔
ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر ندیم عمر انٹر ڈیپارٹمنٹ کرکٹ لیگ کا فائنل دیکھنے پہنچے تھے، اس دوران انہوں نے جیتنے والی ٹیم عمر ایسوسی ایٹ کے کپتان کو ٹرافی اور 2 لاکھ روپے کیش سے نوازا جب کہ سیکنڈ پوزیشن کی کریسنٹ برینٹن ٹیم کو ایک لاکھ روپے اور ٹرافی دی ۔
اس موقع پر پی ایس ایل سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ندیم عمر نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کا چیئرمین اور سیٹ اپ بالکل الگ ہونا چاہیے، ان کے کام کا طریقہ بھی الگ ہو، میچز کے رائٹس کس طرح چلتے ہیں کیسے بکتے ہیں سب کچھ مختلف ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سال کے 11 ماہ سوتے رہتے ہیں، کوئی ایکٹیوٹی پلان نہیں ہوتا، دنیا کی دیگر لیگز جیسے کہ آئی پی ایل اور کئی دوسری لیگز کے الگ بورڈ کی ایکسرسائز کا سیٹ اپ کافی عرصے سے چل رہا ہے ۔
ندیم عمر کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل ملک کا سب سے زبردست برانڈ ہے مگر اس کیلئے بھی بورڈ سے کچھ نہ کچھ بہتری کیلئے لڑنا پڑتا ہے، پی ایس ایل میں اتنا کچھ کرچکے ہیں پیسے دے چکے مگر ابھی بھی Wilderness ہیں ، پی سی بی گورننگ بورڈ میں کراچی اور لاہور کی نمائندگی نہ ہونا ان فیئر ہے، چیئرمین کون آئے گا رول آف دی گیم کیا ہوں گے، ان چیلنجز کیلئے بڑے شہروں کی ان پٹ ضروری ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس ایل کا الگ سسٹم ہوگا تو وہ فرنچائزز کے مسائل کو سمجھے گا اور انہیں حل کرنے کی کوشش کرے گا، پی ایس ایل کو آگے کیسے بڑھنا ہے یہ تو کتاب کی شکل میں لکھے جیسا ہونا چاہیے۔
ندیم عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی میں جو بھی آئے وہ لانگ ٹرم کیلئے ہو تاکہ معاملات چل سکیں، کرکٹ بورڈ میں سب سے بڑا فقدان پالیسیوں کے تسلسل کا ہے، بورڈ میں تسلسل دکھائی نہیں دیتا۔