Time 03 فروری ، 2024
پاکستان

فائل کی گئی شکایت بدنیتی پر مبنی ہے، بشریٰ بی بی کا عدالت کو دیا گیا 342 کا بیان

غیر شرعی تعلقات سے متعلق الزامات جھوٹے ہیں، خاور مانیکا نے جو طلاق نومبر2017 میں پیش کی وہ جعلی ہے: بشریٰ بی بی کا بیان— فوٹو: فائل
غیر شرعی تعلقات سے متعلق الزامات جھوٹے ہیں، خاور مانیکا نے جو طلاق نومبر2017 میں پیش کی وہ جعلی ہے: بشریٰ بی بی کا بیان— فوٹو: فائل

راولپنڈی/ اڈیالہ جیل: بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے عدالت کو دیے گئے اپنے 342 کے بیان میں کہا ہے کہ یکم جنوری 2018 تک میری عدت پوری ہوچکی تھی۔

اپنے بیان میں بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ سابق شوہر نے اپریل 2017 میں زبانی طلاق دی تھی، خاور مانیکا نے جو طلاق نومبر2017 میں پیش کی وہ جعلی ہے۔

بشریٰ بی بی نے کہا کہ یکم جنوری 2018 سےقبل عمران خان سے فیملی کی موجودگی میں ملی، شادی کا باضابطہ اعلان فروری 2018 میں کیا گیا، فروری میں نکاح نہیں دعائیہ تقریب کی گئی۔

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ غیر شرعی تعلقات سے متعلق الزامات جھوٹے ہیں، 14 نومبر 2023 تک خاور مانیکا حراست میں رہا جس کے بعد شکایت فائل کی، فائل کی گئی شکایت بدنیتی پر مبنی ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے عدت میں نکاح کے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج ایک بجے سنایا جائے گا۔

عدت میں نکاح کے کیس پر سینیئر سول جج قدرت اللہ نے سماعت کی، دوران سماعت وکلا صفائی کی جانب سے گواہوں پر جرح مکمل کرلی گئی اور وکلا صفائی نے حتمی دلائل بھی مکمل کرلیے۔

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 342 کا بیان بھی عدالت کو دے دیا، عدت میں نکاح کیس کی سماعت آج صبح ساڑھے نوبجے شروع ہوئی تھی اور 14گھنٹے تک یعنی رات گیارہ بجے تک جاری رہی۔

مزید خبریں :