05 فروری ، 2024
جیو نیوز کی عام انتخابات سے متعلق خصوصی نشریات میں سینئیر تجزیہ کاروں نے این اے 10 بونیر سے پاکستان تحریک انصاف کے اہم رہنما بیرسٹر گوہر کے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے اور حلقے کی اہمیت سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا۔
جیو نیوز کی عام انتخابات سے متعلق خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ نگار سہیل وڑائچ کا کہنا تھاکہ بیرسٹر گوہر علی اس وقت پی ٹی آئی کے وزارتِ اعظمیٰ کے امیدوار ہیں، وہ چیئرمین منتخب ہوچکے ہیں بڑی اچھی انہوں نے باتیں کی ہیں، انہوں نے تصادم سے گریز کیا ہے اور اپنی وفاداری بھی دکھائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گوہر نے ایسا لائحہ عمل دیا ہے جو تحریک انصاف کے لیے جمہوری جدوجہد اور انتخابات کے لیے کارگر ثابت ہوسکتا ہے ان کے مقابلے میں بھی پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے شیر اکبر کھڑے ہیں جو پچھلی دفعہ یہاں سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر جیتے تھے لیکن اب وہ پرویز خٹک کے ساتھ چلے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ گوہر علی پہلے پیپلز پارٹی کے ہوتے تھے بعد میں وکالت کے ذریعے یہ پی ٹی آئی میں گئے ہیں، یہ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے تھے لیکن ان کی بھی ایک منفی بات بھی ہے کہ یہ اس وقت جو عدلیہ تحریک چل رہی تھی اس میں بڑے پیش پیش تھے، یہ اعتزاز احسن کے ساتھ اور عدلیہ تحریک نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ ہم الیکشن نہیں لڑیں گے لیکن انہوں نے الیکشن لڑا تھا۔
اس دوران سینیئر صحافی حامد میر نے کہا کہ انہوں نے پیپلز پارٹی کے ڈسپلن کی پابندی کی ہے۔
اس پر سہیل وڑائچ بولے وہ تو کی لیکن عدلیہ والی محاذ والی نہیں کی، یہ حلقہ پی ٹی آئی کے لیے بڑا معتبر ہے ان کو یہ جیتنا ضروری ہے، دوسری طرف پرویز خٹک کے لیے بھی بڑا اہم ہے اگر پی ٹی آئی کو یا اس کے حمایت یافتہ امیدوار کو ہرا دیتے ہیں تو ان کی بلے بلے ہوجائے گی۔
Constituency | Pakistan Election 2024 | Election Results | NA