کراچی معیشت کے ساتھ حکومت کو چلانے والا شہر بھی

پاکستان کی سیاست میں کراچی ایک اہم کردار ادا کرتا ہے اور ماضی میں کئی حکومتیں کراچی کی حمایت ہی سے بنتی اور ٹوٹتی رہی ہیں

کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کا معاشی حب بھی ہے، پاکستان کی سیاست میں کراچی ایک اہم کردار ادا کرتا ہے اور ماضی میں کئی حکومتیں کراچی کی حمایت ہی سے بنتی اور ٹوٹتی رہی ہیں۔

 شہر کراچی سے منتخب ہونے والے نمائندے کئی بڑی وزراتوں پر بھی فائز ہوتے رہے ہیں اور اس بار ملک میں 8 فروری کو شیڈول انتخابات میں بھی کراچی کی سیاست کے کئی بڑے نام قومی اسمبلی کی نشستوں کو جیتنے کے لیے پر تول رہے ہیں۔

اس بار قومی اسمبلی کی 22 نشستوں پر مختلف سیاسی جماعتوں کے حمایت یافتہ امیدواروں کے علاوہ بڑی تعداد میں آزاد امیدوار بھی سیاسی اکھاڑے میں قسمت آزما رہے ہیں۔

آئیے ہم نظر ڈالتے ہیں کہ کراچی سے قومی اسمبلی کی کن نشستوں پر کون سے اہم امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔

این اے 237 کراچی شرقی

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما محمد عبدالرؤف صدیقی کراچی شرقی کے حلقہ این اے 237 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ ان مقابلہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اسد عالم نیازی اور جماعت اسلامی کے عرفان احمد سے ہے۔

این اے 238 کراچی شرقی

حلیم عادل شیخ پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار  ہیں اور این اے 238 کراچی شرقی پر ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے سیف الدین ایڈووکیٹ، ایم کیو ایم پاکستان کے صادق افتخار اور  پاکستان پیپلز  پارٹی کے پیر عمر الدین ظفر ہیں۔

این اے 239 کراچی جنوبی

پاکستان پیپلز  پارٹی کے نبیل گبول حلقہ این اے 239 جنوبی سے انتخاب لڑ رہے ہیں، ان کے مقابلے میں جماعت اسلامی کے فضل الرحمان نیازی اور تحریک لبیک پاکستان کے محمد شرجیل گوپلانی اترے ہیں۔ اس کے علاوہ 2018 میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو شکست دینے والے عبدالشکور شاد بھی آزاد امیدوار کی حیثیت سے اس حلقے سے دوبارہ اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ 

این اے 241 کراچی جنوبی اور این اے 244کراچی غربی

کراچی کے حلقے این 241 کراچی جنوبی اور این اے 244 کراچی غربی سے ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر فاروق ستار  اپنی قسمت آزمائیں گے۔

این اے 241 میں فاروق ستار کے حریف پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر خرم شیر زمان ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ اور جماعت اسلامی کے نوید علی بیگ بھی انتخابی میدان میں موجود ہیں جبکہ این اے ۲۴۴ میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آفتاب جہانگیر اور پی پی پی کے حافظ عبدالبیر ان کے مقابلے میں ہیں

این اے 242 کیماڑی ون

ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر اور سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال کراچی کے حلقے این اے 242 کیماڑی ون سے اپنی قسمت آزمائیں گے، انہیں پیپلز  پارٹی کے قادر مندوخیل اور جماعت اسلامی کے فضل احد کا سامنا ہے۔

این اے 243 کیماڑی ٹو

کیماڑی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 243 سے پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سابق وفاقی وزیر صحت عبد القادر پٹیل میدان میں ہیں اور ان کے مدمقابل ایم کیو ایم پاکستان کے ہمایوں سلطان اور مسلم لیگ ن کے اختر حسین جدون ہیں۔

این اے 246 کراچی غربی، این اے 250 کراچی وسطی

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان 2 حلقوں این اے 246 کراچی غربی اور این 250 کراچی وسطی سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر امیدوار ہیں۔

این اے 246 میں حافظ نعیم الرحمان کے مدمقابل ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن اور سابق وفاقی وزیر  امین الحق اور پاکستان پیپلز پارٹی کے وسیم اختر  ہوں گے جبکہ این اے 250 میں ایم کیو ایم پاکستان کے فرحان چشتی اور پی پی کے سہیل منصور خواجہ ان کے حریف ہوں گے۔

این اے 248 کراچی وسطی

ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی قومی اسمبلی کے حلقے این اے 248 کراچی وسطی سے امیدوار ہیں اور ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے محمد بابر خان اور  پیپلز پارٹی کے محمد حسان خان اپنی قسمت آزمائیں گے۔

Constituency | Pakistan Election 2024 | Election Results | NA