Time 12 فروری ، 2024
پاکستان

پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے کا واقعہ، فردوس عاشق الیکشن کمیشن میں پیش

الیکشن کمیشن نے فردوس عاشق اعوان کو 15 فروری کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا/ فائل فوٹو
الیکشن کمیشن نے فردوس عاشق اعوان کو 15 فروری کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا/ فائل فوٹو

اسلام آباد: استحکام پاکستان پارٹی کی رہنما فردوس عاشق اعوان انتخابات کے دوران ڈیوٹی پرموجود پولیس افسر کو تھپڑ مارنے کے معاملے پر  الیکشن کمیشن میں پیش ہوگئیں۔

الیکشن کمیشن میں فردوس عاشق اعوان کے خلاف پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے کے کیس کی سماعت ہوئی جس کیلئے آئی پی پی  رہنما  فردوس عاشق اعوان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئیں۔

 کیا قانون ان کو حق دیتا ہے کہ یہ سہولت سازی کریں؟  فردوس عاشق اعوان

دوران سماعت  فردوس عاشق نے الیکشن کمیشن میں بتایا کہ پاکستانی کی حیثیت سے امیدوارکا حق ہےکہ اپنا پولنگ اسٹیشن وزٹ کرے، ہمارے سپورٹر اورووٹرز پولنگ اسٹیشن کے باہر کھڑےتھے، میں نےدیکھا پولنگ اسٹیشن کی گیلری بند کی گئی ہے، ایک شخص لوگوں کو آواز دے کر اندر بلا رہا تھا، ہمیں نہیں پتا تھا یہ صاحب کون ہیں، وہ سول کپڑوں میں تھا، پولیس والوں کو کہا کہ آپ کیا کر رہے ہیں،  اس دوران چیزیں فلیئراپ ہوتی ہیں، کیا قانون ان کو حق دیتا ہے کہ یہ سہولت سازی کریں؟

اس پر ممبرکمیشن پنجاب  نے استفسار کیا کہ  آپ کو قانون حق دیتا ہے کہ آپ تھپڑ ماریں؟  استفسار پر  فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ   نہیں قانون حق نہیں دیتا میں نے اس پر معذرت کی ہے۔

 بعد ازاں الیکشن کمیشن نے فردوس عاشق اعوان کو 15 فروری کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

غیر قانونی کام کرنے والوں کا علاج قانون نہیں کرےگا تو عوام نے ہی کرنا ہے: رہنما آئی پی پی

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق نے کہا کہ میں بلاوے پر الیکشن کمیشن آئی ہوں، نوٹس پر آئی ہوں، الیکشن کمیشن کو ہمیں بھی سننا ہے، قانون کا تحفظ کرنے کے بجائے کیوں کسی جماعت کے سہولت کار بنے ہوئے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی کام کرنے والوں کا علاج کس نے کرنا ہے، غیر قانونی کام کرنے والوں کا علاج قانون نہیں کرےگا تو عوام نے ہی کرنا ہے۔

مزید خبریں :