پاکستان
Time 16 فروری ، 2024

پی ٹی آئی اور جے یو آئی نے اپنا اپنا بیانیہ دفن کردیا، مولانا کے بیان پر پی پی کا ردعمل

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما فیصل کریم کنڈی نے مولانا فضل الرحمان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی نے اپنا اپنا بیانیہ دفن کردیا ہے، قدرت کا قانون ہے ہر چیز اپنی اصلیت پر جاتی ہے۔

اپنے بیان میں پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ مولانا قوم کو بتائیں کہ انہوں نے دھرنا کس کے کہنے پر شروع کیا اورپھر کس کے حکم پر ختم کیا؟

اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ مولانا یہ بھی بتائیں کہ حکومت ختم ہونے کے بعد کی صورتحال میں سب سے زیادہ مستفید کون ہوا؟

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مولانا نے ریاستی وسائل کی جو لوٹ مار کی اس کی حقیقت بھی بتائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ٹانک سے مولانا کا بیٹا جیت جاتا تو مولانا کہتے سسٹم چلتا رہے ہم حکومت کے اتحادی ہونگے۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما قمر زمان کائرہ کہنا تھا کہ ناراضگیوں کے بعد کی گفتگو کے اور معنیٰ ہوتے ہیں، جب بانی پی ٹی آئی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں اجلاس ہوتے تھے تو صدارت خود مولانا فضل الرحمان کرتے تھے۔

مولانا فضل الرحمان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر فیض حمید نے مولانا فضل الرحمان سے یہ کہا تھا کہ جو کچھ کرنا ہے سسٹم کے اندر رہ کر کریں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کی حمایت سے ہاتھ اٹھا رہے ہیں، اس کا یہ مطلب کہاں سے آگیا کہ فیض حمید عدم اعتماد کی حمایت کر رہے تھے؟

یاد رہے کہ نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا تھا کہ عمران خان کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ باجوہ کے کہنے پر لائی گئی۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ تحریک عدم اعتماد کے وقت جنرل ریٹائرڈ باجوہ اور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید رابطے میں تھے،فیض حمید ان کے پاس آئے اور کہا جو کرنا ہے سسٹم کے اندر رہ کر کریں، جنرل ریٹائرڈ باجوہ اور فیض حمید کے کہنے پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے مہر لگائی، میں خود عدم اعتماد کے حق میں نہیں تھا۔

مزید خبریں :