پولیس نےکمشنر راولپنڈی کی گرفتاری کی تردید کردی

پولیس لیاقت علی چھٹہ کو لیکر نامعلوم مقام پر ساتھ لے گئی ہے اور سی پی او آفس کے باہر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ فوٹو فائل
پولیس لیاقت علی چھٹہ کو لیکر نامعلوم مقام پر ساتھ لے گئی ہے اور سی پی او آفس کے باہر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ فوٹو فائل

راولپنڈی پولیس نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر مستعفی ہونے والے کمشنر راولپنڈی ڈویژن لیاقت علی چھٹہ کی گرفتاری کی تردید کردی۔

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں راولپنڈی پولیس کی جانب سے کہا گیا ہےکہ  کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی گرفتاری کے حوالے سے چلنے والی خبر کی  تردید کرتے ہیں، راولپنڈی پولیس نے کمشنر راولپنڈی کو گرفتار نہیں کیا ہے۔

اس سے قبل خبر آئی تھی کہ سی پی او راولپنڈی نے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرنے والے کمشنر راولپنڈی ڈویژن لیاقت علی چٹھہ کو پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم سے گرفتار کرلیا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیس لیاقت علی چھٹہ کو لیکر نامعلوم مقام پر ساتھ لے گئی  اور سی پی او آفس کے باہر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔

لیاقت علی چھٹہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ انہوں نے انتخابات میں ہارے ہوئے امیدواروں کو 50، 50 ہزار کی لیڈ سے جتوا کر قوم کے ساتھ بہت زیادتی کی، ضمیر کی آواز پر عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں اور اس کام میں ملوث الیکشن کمیشن، چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس پاکستان کو بھی عہدوں سے مستعفی ہو جانا چاہیے۔

مزید خبریں :