17 فروری ، 2024
اسلام آباد: کمشنر راولپنڈی کی جانب سے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات پر الیکشن کمیشن نے کمیٹی قائم کر دی۔
کمشنر راولپنڈی کی جانب سے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات پر الیکشن کمیشن کا ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں کمیشن کے اراکین شریک ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور ممبر الیکشن کمیشن پنجاب بابر حسن بھروانہ نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔
اجلاس میں کمشنر راولپنڈی کی جانب سے لگائےگئے الزامات پر غور وغوض کیا گیا اور ان الزامات کی چھان بین کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا۔
کمیٹی کی صدارت سینیئر ممبر الیکشن کمیشن کریں گے جب کہ کمیٹی میں سیکرٹری، اسپیشل سیکرٹری اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل قانون شامل ہوں گے۔
یہ کمیٹی راولپنڈی کے ڈی آر او اور متعلقہ آر اوز کےاس سلسلے میں بیانات قلمبند کرے گی اور تین دن میں اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی۔
کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد کمشنر راولپنڈی کے خلاف توہین الیکشن کمیشن اور دیگر قانونی کاروائی کے بارے میں بھی فیصلہ کیا جائےگا۔
خیال رہےکہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں بے ضابطگیوں کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا میں نے انتخابات کے دوران راولپنڈی ڈویژن میں نا انصافی کی، ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 50، 50 ہزار کی لیڈ میں تبدیل کر دیا، راولپنڈی ڈویژن کے 13 ایم این ایز ہارے ہوئے تھے، انہیں 70، 70ہزار کی لیڈدلوائی اور ملک کے ساتھ کھلواڑکیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن میں ہونے والی دھاندلی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان، چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس پاکستان بھی ملوث ہیں، میرے ساتھ ان لوگوں کو بھی اپنے عہدوں سے مستعفی ہونا چاہیے۔
لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، مجھے راولپنڈی کے کچہری چوک میں سزائے موت دی جائے۔