19 فروری ، 2024
سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن سے مخصوص نشستیں دینےکی درخواست کردی۔
خیال رہےکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے عام انتخابات میں کامیاب ہونے والے اپنے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی حمایت یافتہ ارکان کے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے پارٹی سرٹیفیکیٹ بھی الیکشن کمیشن میں جمع کرادیےگئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد ارکان کی جانب سے قومی اسمبلی کے 50 ارکان کے پارٹی سرٹیفیکیٹ جمع کروائےگئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے اتحاد نیا نہیں، 6 سال سے چل رہا ہے، عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، توہین نہیں ہونے دیں گے، 16 فروری کو جن آزاد ارکان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری ہوا ان کے بیان حلفی جمع کروا رہے ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ خواتین کی مخصوص نشستوں کا معاملہ دیکھ رہے ہیں، جیسے جیسے نوٹیفکیشن ہوں گے بیان حلفی جمع کراتے رہیں گے۔
اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف قومی اسمبلی کی 180 نشستوں پر جیت چکی ہے، ہمارے آزاد امیدواروں نے انتخاب لڑا، وہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ تھے، ہم نے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ بھی جاری کیے تھے، ہم نے آزاد امیدواروں کو سپورٹ کیا، وہ جیت گئے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ نوٹیفکیشن کے بعد آزاد امیدواروں کو تین دن میں کسی پارٹی کو جوائن کرنا ہوتا ہے، پی ٹی آئی کےحمایت یافتہ آزاد نومنتخب ارکان قومی وصوبائی اسمبلی سنی اتحادکونسل میں شمولیت اختیارکریں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا ہے اور ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کریں گے مخصوص نشستیں قانون کے مطابق دیں۔
واضح رہےکہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے قومی اسمبلی کی 92، پنجاب اسمبلی کی 116، خیبرپختونخوا میں 80 اور سندھ اسمبلی کی 11 نشستیں حاصل کی ہیں۔