Time 22 فروری ، 2024
کاروبار

بجلی ٹیرف میں اضافے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کا بحران شدید ہو گیا

ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو پہلے ہی سالہا سال سے رکے ہوئے ریفنڈز کی ادائیگی میں تاخیر کے باعث سرمائے کی شدید قلت کا سامنا ہے/ فائل فوٹو
 ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو پہلے ہی سالہا سال سے رکے ہوئے ریفنڈز کی ادائیگی میں تاخیر کے باعث سرمائے کی شدید قلت کا سامنا ہے/ فائل فوٹو

تین ماہ میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 26 اور سہ ماہی ٹیرف میں 18 فیصد اضافے کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔ 

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ٹیرف مزید 7.13 روپے بڑھانے کا عندیہ دے کر انڈسٹری میں مزید مایوسی پھیلا دی ہے۔ 

پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق توانائی بحران کی وجہ سے 50 سپننگ ملز، 10 پروسیسنگ ملز جب کہ سینکڑوں ویونگ یونٹ پہلے ہی بند پڑے ہیں، جو ٹیکسٹائل ملز جزوی چل رہی ہیں موجودہ حالات میں وہ بھی بند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ 

واضح رہے کہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو پہلے ہی سالہا سال سے رکے ہوئے ریفنڈز کی ادائیگی میں تاخیر کے باعث سرمائے کی شدید قلت کا سامنا ہے جب کہ روپے کی قدر میں کمی اور بینکوں کے بلند شرح سود کی وجہ سے پیداواری لاگت دوگنا سے زائد ہو چکی ہے، ان حالات میں پاکستان خطے کے دیگر ممالک سے مسابقت کی دوڑ میں پیچھے رہ گیا ہے اور انڈسٹری کو بیرون ملک سے برآمدی آرڈرز کے حصول میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ 

علاوہ ازیں توانائی کے شعبے میں اصلاحات نہ ہونے کی وجہ سے بھی انڈسٹری میں مایوسی بڑھتی جا رہی ہے، صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام کے لیے ایکسپورٹ انڈسٹری بالخصوص ٹیکسٹائل سیکٹر کو مسابقتی نرخوں پر بجلی و گیس کی فراہمی جاری رکھنا انتہائی ضروری ہے، اس کے ساتھ ساتھ ملک میں نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے اور انڈسٹریلائزیشن کو فروغ دینے کے لیے سٹرکچرل ریفارمز بھی ناگزیر ہیں تاکہ پیداوری لاگت میں کمی لا کر اقتصادی ترقی کا سفر جاری رکھا جا سکے۔

مزید خبریں :