23 فروری ، 2024
عالمی عدالت انصاف میں چین نے اسرائیلی جبر کیخلاف مزاحمت کو فلسطینیوں کا ناقابل تسخیر حق قرار دیدیا ہے۔
عالمی عدالت انصاف میں فلسطینی سرزمین پر 57 سالہ اسرائیلی قبضے کے خلاف سماعت کے دوران چینی قانونی مشیر نے کہا فلسطینی عوام کی غیر ملکی جبر کے خلاف مزاحمت ایک "ناقابلِ تسخیر حق" ہے۔
عالمی عدالت انصاف میں سماعت کے موقع پر چین اور جاپان نے اسرائیل اور فلسطین کے تنازع کے دو ریاستی حل پر زور دیا۔
سماعت کے دوران آئرلینڈ نے مؤقف اختیار کیا کہ اسرائیل فلسطینی سرزمین پر دہائیوں سے قبضہ جما کر عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی کا ارتکاب کر رہا ہے۔
عالمی عدالت انصاف میں فلسطین سے متعلق سماعت کے دوران ایران کا کہنا تھا کہ آئی سی جے کا فیصلہ ہزاروں فلسطینیوں کی زندگیاں بچانے کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔
اس سے قبل عالمی عدالت انصاف میں روس نے غزہ میں شہریوں کے خلاف تشدد کو اسرائیل کا حق دفاع قبول کرنے سے انکار کردیاتھا۔
عالمی عدالت انصاف میں روس نے مؤقف اپنایا تھا کہ غزہ کی صورتحال خوفناک ہے، اسرائیل کے بلا امتیاز حملے شہریوں کو مار رہے ہیں، ہم غزہ میں شہریوں کے خلاف تشدد کو حق دفاع قبول نہیں کرسکتے۔
روس کا کہنا تھا کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی آبادکاری کی پالیسی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔
روس نے مؤقف اپنا کہ عدالت اسرائیل کو خلاف ورزیاں ختم کرنے اور ان کا معاوضہ ادا کرنے کا کہنے میں حق بجانب ہوگی۔
روس کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی تمام خلاف ورزیوں کا بہترین حل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔