24 فروری ، 2024
ساری زندگی ہم نے سنا ہے اگر ہم ایسی غذائیں کھائیں جو پروٹین اور وٹامنز سے بھرپور ہوں جیسا کہ گوشت، مچھلی، میوہ جات یا پھل وغیرہ تو یہ سب چیزیں ہمیں صحت مند زندگی کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہیں۔
لیکن کیا حقیقت میں ایسا ہی ہے؟ حال ہی میں شائع ہونے والی نئی تحقیق نے ان لوگوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے جو روزانہ گوشت کھانا پسند کرتے ہیں کیونکہ گوشت، میوے، مچھلی اور روٹی وغیرہ میں پائے جانے والے ایک مخصوص نیوسن (وٹامن بی میں پائے جانے والا ایک جزو) کی زیادہ مقدار جان لیوا بیماریوں کا باعث بن سکتی ہیں۔
نیچر میڈیسن میگزین میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وٹامن بی کی زیادہ مقدار لینے سے انسانی جسم میں موجود خون کی شریانوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ سوزش کے خطرے اور دل کی بیماری کا خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق مرد روزانہ 16 ملی گرام اور غیر حاملہ خواتین 14 ملی گرام وٹامن بی اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کر سکتے ہیں۔
امریکی ڈاکٹر اسٹینلے ہیزن کا کہنا ہے کہ ہر 4 میں سے ایک امریکی شخص میں نیوسن تجویز کردہ سطح سے زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔
ڈاکٹر ہیزن کے مطابق 1940 کی دہائی میں امریکی شہری اپنی خوراک میں نیوسن کا زیادہ مقدار میں استعمال کرتے تھے کیونکہ اس وقت سائنسدانوں کا ماننا تھا کہ غذائی اجزا کی کم سطح ایک مہلک حالت کا باعث بن سکتی ہے جسے پیلاگرا کہا جاتا ہے۔
تاہم تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ انسانی جسم میں ضرورت سے زیادہ نیوسن وٹامن کی مقدار دل کے دورے، فالج اور موت کے خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔
نیویارک شہر میں ماؤنٹ سینائی ہیلتھ سسٹم کے میٹابولزم اور لپڈز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رابرٹ روزنسن کے مطابق، اس کیس کے نتائج دلچسپ اور اہم تھے جو اس طرح کی بیماریوں کے لیے بہتر ادویات تیار کرنے کی راہ ہموار کر سکتے ہیں، انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ یہ تحقیق فوڈ انڈسٹری کو کھانے پینے کی مصنوعات میں نیوسن کی سطح کو نیچے لانے میں مدد کرےگی۔