26 فروری ، 2024
امریکی سائنسدانوں نے خبردار کردیا ہے کہ فضائی آلودگی الزائمر کا باعث بن سکتی ہے۔
امریکی ریاست جارجیا کی یونیورسٹی کے محققین کے مطابق آلودہ فضا کے پارٹیکولیٹ میٹرز، دماغ پر ایمیلائیڈ کی تہہ بڑھانے کا باعث بنتے ہیں جس سے الزائمر کے مرض کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
سائنسدانون نے بتایا کہ تازہ ترین رپورٹ 224 ایسے افراد کے دماغوں کے تجزیوں کے نتیجے میں مرتب کی گئی، جنہوں نے ریسرچ کیلئے اپنے دماغ عطیہ کیے تھے۔
سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی کے الزائمر کا سبب بننے سے متعلق ابھی اس مزید تحقیق ہونا باقی ہے۔
خیال رہے کہ الزائمرایک ایسا لاعلاج دماغی مرض ہے، جس میں مبتلا افراد تمام چیزوں اور رشتوں کو بھولنے لگتے ہیں۔
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ خون میں شکر کی مقدار کم ہونے سے یادداشت متاثر ہونے لگتی ہے اور وقت کے ساتھ انسان کی یادداشت جاتی رہتی ہے۔ یادداشت میں کمی انسانی مزاج میں بگاڑ پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ سوچنے اور بولنے کی صلاحیتوں کو بھی متاثر کردیتی ہے۔
ماہرین کے مطابق جیسے جیسے یہ مرض بڑھتا جاتا ہے دماغ کی ساخت میں تبدیلیاں آتی جاتی ہیں، جس سے ذہنی خلیات کو نقصان پہنچتا ہے اور انسان بتدریج موت سے قریب ہوتا چلا جاتا ہے۔
عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ الزائمر65برس سے زائد عمر کے افراد پر حملہ آور ہوتا ہے لیکن ماہرین کے مطابق یہ بیماری اس عمر سے پہلے بھی ہو سکتی ہے۔
عالمی طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ ہر 3 میں سے 2 افراد ڈیمنشیا کے مرض سے ہی ناواقف ہیں اور اسی لاعلمی کے سبب ہر سال الزائمر کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔