27 فروری ، 2024
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کی ایک ہی الزام کے تحت ملک کے مختلف علاقوں میں درج مقدمات خارج کرنے کی درخواست پر رپورٹ طلب کرلی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمد جہانگیری نے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کی ایک ہی الزام پر تھانہ آبپارہ، موچکو سندھ اور لسبیلہ بلوچستان میں درج مقدمات خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کیلئے شیخ رشید اپنے وکیل سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے جب کہ سندھ پولیس کے ڈی ایس پی بھی عدالت میں پیش ہوئے اور تھانہ موچکو میں درج مقدمے کی رپورٹ جمع کرائی۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا یہ رپورٹ آئی جی اور ایس ایس پی کی مشاورت سے بنی ہے؟ عدالت نے سندھ پولیس کی رپورٹ شیخ رشید کے وکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔
عدالت نے آئی جی سندھ ، پراسیکیوٹر جنرل سندھ اور ایس ایس پی کیماڑی سےتفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔
جسٹس طارق نے حکام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 2 ہفتے کا وقت ہے ، تفصیلی رپورٹ پیش نہ ہوئی تو توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، تینوں افسران کو بتادیں اگر عملدرآمد نہ ہوا تینوں کو جیل بھیجیں گے۔