02 مارچ ، 2024
آئین پاکستان کے تحت پاکستان کے وزیراعظم کے عہدے کیلئے امیدوار کا قومی اسمبلی کا رکن اور مسلمان ہونا ضروری ہے۔
قومی اسمبلی میں اسپیکر کے حکم پر وزیراعظم کا انتخابی عمل شروع ہونے سے قبل پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائی جاتی ہیں، گھنٹیاں بجانے کا مقصد تمام اراکین کو اسمبلی کے اندر جمع کرنا ہوتا ہے۔
گھنٹیاں بجائے جانے کے بعد ایوان کے دروازے مقفل کر دیے جاتے ہیں جس کے بعد قائد ایوان کے انتخاب تک قومی اسمبلی ہال سے نا کوئی باہر جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی کو اندر آنے کی اجازت ہوتی ہے۔
اس کے بعد اسپیکرقومی اسمبلی وزارت عظمیٰ کے نامزد امیدواروں کے نام پڑھ کر سناتا ہے اور یوں قائد ایوان کے انتخاب کی کارروائی کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کرتے ہوئے قائد ایوان کے انتخاب کیلئے ایوان کی تقسیم کا طریقہ کار اختیار کیا جاتا ہے۔
اسپیکر ایک نامزد امیدوار کیلئے دائیں اور دوسرے کیلئے بائیں طرف کی لابی مختص کرتا ہے۔
قومی اسمبلی کا ہر رکن جس امیدوار کو ووٹ دینا چاہتا ہے، اس کی لابی میں چلا جاتا ہے۔ ہر لابی کے دروازے پر ہر رکن قومی اسمبلی اپنے ووٹ کا اندراج کراتا ہے اور لابی میں چلا جاتا ہے۔لابی میں جانے والے ارکان قومی اسمبلی واپس ایوان میں نہیں آ سکتے۔
اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی ووٹنگ مکمل ہونے کا اعلان کرتے ہیں اور ایک بار پھر دو منٹ تک گھنٹیاں بجائی جاتی ہیں تاکہ ارکان لابی سے واپس ایوان میں آ جائیں، اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی قائد ایوان کے انتخابی نتائج کا اعلان کرتا ہے۔
اس طرح آئینی طریقہ کار کے تحت وزیر اعظم کے عہدے کیلئے انتخاب میں کامیاب امیدوار قومی اسمبلی میں قائد ایوان اور ملک کا نیا وزیراعظم بن جاتا ہے۔