موئن جودڑو کے بعد چولستان میں انڈس تہذیب کا دوسرا بڑا قدیمی شہر دریافت

موئن جو دڑو کے بعد یہ دوسرا بڑا قدیم شہر ہے ، جو موئن جو دڑو سے چھوٹا لیکن ہڑپہ سے بڑا تھا ، سات ہزار سال قدیم شہر ٹیلوں پر آباد کیا گیا تھا:کمشنر بہاولپور ڈویژن— فوٹو: اسکرین گریب
موئن جو دڑو کے بعد یہ دوسرا بڑا قدیم شہر ہے ، جو موئن جو دڑو سے چھوٹا لیکن ہڑپہ سے بڑا تھا ، سات ہزار سال قدیم شہر ٹیلوں پر آباد کیا گیا تھا:کمشنر بہاولپور ڈویژن— فوٹو: اسکرین گریب

صحرائے چولستان میں گنویری والا کے مقام پر انڈس تہذیب کے قدیم شہر کی کھدائی کا کام شروع کردیا گیا۔

صحرائے چولستان کے مقام گنویری میں مدفون تقریباً سات ہزار سال قدیم شہر کی دریافت اور اس پر ماہرین آثار قدیمہ کی کئی سالوں کی تحقیق کے بعد اس کی کھدائی کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا۔

ہزاروں صدیوں پہلے یہ شہر دریائے ہاکڑہ کے کنارے آباد تھا جس کے بعد اب یہاں پر کھنڈرات اور دریائے ہاکڑہ کے آثار نظر آتے ہیں۔

ڈی جی آرکیالوجی ثاقب سعید کا کہنا ہے کہ گنویری والا کے ٹیلوں کا سراغ 1975 میں لگایا گیا جس کے آثار 80 ہیکٹر علاقے پر پھیلے ہوئے ہیں، اس کے علاوہ صحرائے چولستان میں 500 سے زائد تاریخی سائٹس اور 19 قلعوں کو محفوظ و بحال کرنے کا کام بھی جلد شروع کیا جائے گا۔

کمشنر بہاولپور ڈویژن ڈاکٹر احتشام انور کے مطابق پہلے مرحلے میں 6 ہفتے کھدائی کی جائے گی اور نوادرات برآمد ہونے پر ان کو محفوظ بنانے کیلئے ہڑپہ منتقل کیا جائے گا اور بعد ازاں ان قدیمی نوادرات کو بہاولپور میوزیم میں رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گنویری آثار قدیمہ منصوبے کی تکمیل سے صحرائے چولستان میں عالمی سیاحت کے فروغ کے ساتھ ملکی معیشت پر بھی مثبت اثر پڑیں گے۔

مزید خبریں :