04 مارچ ، 2024
نومنتخب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف آج اپنے عہدے کا حلف لے رہے ہیں، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی وزیراعظم سے عہدے کا حلف لیں گے۔
حلف برداری کی تقریب سہ پہر 3 بجے ایوان صدر میں ہو گی، نو منتخب وزیراعظم کی حلف برداری کی تقریب کیلئے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ حلف برداری تقریب میں شرکت کیلئے دعوت نامے بھی جاری کردیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوران وزارت عظمیٰ کے عہدے کیلئے ہونے والے انتخاب میں شہباز شریف وزیراعظم منتخب ہوگئے تھے۔
شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے 201 ایک اراکان کے ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب 92 ووٹ حاصل کر سکے۔
ن لیگ کے صدر شہباز شریف کو پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان، ق لیگ، استحکام پاکستان پارٹی اور مسلم لیگ ضیا نے ووٹ دیے، شہباز شریف کو سات جماعتوں کی حمایت حاصل تھی۔
مولانا فضل الرحمان کی جے یو آئی ف نے وزارت عظمیٰ کے انتخاب میں کسی کو ووٹ نہیں دیا اور انتخاب کے موقع پر جے یو آئی کے اراکین ایوان سے باہر چلے گئے، محمود خان اچکزئی نے عمر ایوب کو ووٹ دیا جبکہ سردار اخترمینگل ایوان میں اکیلے بیٹھے رہے اور اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔
وزارت عظمی کے انتخابی عمل کے دوران پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ، سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کیے رکھا اور نعرے بازی کرتے رہے جبکہ ن لیگی ارکان نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے، گھڑیاں لہرا کر نعرے لگائے۔
اجلاس کے دوران ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کی کامیابی کا اعلان کیا۔
وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد اسمبلی میں اپنا پہلا خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے اپوزیشن کو میثاق معیشت کے ساتھ میثاقِ مفاہمت کی بھی دعوت دے دی۔
اپوزیشن کی شدید ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کے باوجود قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایوان میں شور کے بجائے شعور کا راج ہونا چاہیے تھا، یہ جس ایوان میں بیٹھ کر شور مچا رہے ہیں اس کی کارروائی بھی قرض لے کر چلائی جا رہی ہے،۔
نو منتخب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایٹمی قوت والا ملک 80 ہزار ارب روپے کا مقروض ہے، نظام میں انقلابی تبدیلیاں اور بنیادی اصلاحات لانی ہیں تو مل کر فیصلے کرنا ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلی کی شکایات کیلئے آئینی و قانونی فورمز موجود ہیں، آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی کیا ضرورت تھی؟ قوم کو مزید انتخابی نتیجے کی ضرورت نہیں، انہیں صرف نتیجہ چاہیے،
وزیراعظم شہباز شریف نے سی پیک کو آگے بڑھانے اور خارجہ پالیسی میں کسی گریٹ گیم کا حصہ نہ بننے کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ بولے امریکا کے ساتھ تاریخی تعلقات کو ٹھیک کرکے استوار کرنا ہے جبکہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ بھی برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم رکھیں گے۔