Time 07 مارچ ، 2024
دنیا

اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے پرمزید 3 ہزار سے زائد غیر قانونی تعمیرات کی منظوری دیدی

یہ نئی تعمیرات یہودی کالونی معالی ادومیم پر فلسطین کے حالیہ حملے کے جواب میں کی جارہی ہیں: اسرائیلی وزیر/ فائل فوٹو رائٹرز
یہ نئی تعمیرات یہودی کالونی معالی ادومیم پر فلسطین کے حالیہ حملے کے جواب میں کی جارہی ہیں: اسرائیلی وزیر/ فائل فوٹو رائٹرز 

اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے پر یہودی آبادکاری بڑھانے کے لیے مزید ہزاروں غیر قانونی تعمیرات کی منظوری دے دی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے پر مزید غیر قانونی تعمیرات کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت 3400 گھر بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق ان غیر قانونی تعمیرات میں سے 70 فیصد گھر مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی حصے میں تعمیر کیے جائیں گے جب کہ دیگر تعمیرات بیت اللہم اور اس کے قریبی علاقے میں کی جائیں گی۔

اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ نئی تعمیرات یہودی کالونی معلی ادومیم پر فلسطین کے حالیہ حملے کے جواب میں کی جارہی ہیں۔

اس حوالے سے اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہےکہ ہائر پلاننگ کمیٹی اور سول ایڈمنسٹریشن باڈی نے حکومتی پالیسی پر عملدرآمد کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے پر 3476 تعمیرات کا منصوبہ ہے جن میں سے 2452 تعمیرات معالی ادومیم میں کی جائیں گی۔

اسرائیلی وزیر خزانہ کا کہنا ہےکہ گزشتہ چند سالوں میں مقبوضہ مغربی کنارے پر 18500 سے زائد تعمیرات کی منظوری دی جاچکی ہے۔

دوسری جانب فلسطینی حکام نے اسرائیل کی نئی تعمیرات کی منظوری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے گزشتہ برس جون میں منظوری کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔

رپورٹس کے مطابق بیشتر عالمی برادری اسرائیل کی اس یہودی آباد کاری کے منصوبے کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتی ہے لیکن اسرائیل مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کررہا ہے۔

مزید خبریں :