قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان نے حلف اٹھالیا

پشاور ہائیکورٹ کے حکم کا اطلاق صرف خیبرپختونخوا کے 8 مخصوص ارکان پر ہوتا ہے: اٹارنی جنرل کا ایوان میں اظہار خیال— فوٹو: اسکرین گریب
 پشاور ہائیکورٹ کے حکم کا اطلاق صرف خیبرپختونخوا کے 8 مخصوص ارکان پر ہوتا ہے: اٹارنی جنرل کا ایوان میں اظہار خیال— فوٹو: اسکرین گریب

قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود مخصوص نشستوں پر آنے والے 4   ارکان نے حلف اٹھالیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں اپوزیشن نے  مخصوص نشستوں پر خواتین ارکان کے حلف پر اعتراض کیا۔

اس دوران اسپیکر نے مخصوص نشستوں پر آنے والے چار ارکان سے حلف لیا جن میں جیمز اقبال، نیلم حیات ملک، نتاشہ دولتانہ اور ثمینہ خالد گھرکی شامل ہیں۔

بعدازاں نامزد اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ آج کچھ مخصوص نشستوں کے ارکان سے حلف لیا جانا توہین عدالت ہے، پشاور ہائیکورٹ نے ہمارے کوٹے پر آنے والے ارکان سے حلف لینے سے روکا تھا، آج جن ارکان سے حلف لیا گیا ہے اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

اس پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے رولنگ دی کہ پشاورہائیکورٹ یا الیکشن کمیشن سے حلف لینے سے روکنے کا کوئی حکم نہیں ملا ہے۔

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے ایوان کو بتایا کہ آج جن مخصوص ارکان نے حلف لیا ان میں خیبرپختونخوا کا کوئی رکن شامل نہیں ہے اور پشاور ہائیکورٹ کے حکم کا اطلاق صرف خیبرپختونخوا کے 8 مخصوص ارکان پر ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ کل 9 مارچ کو سینیٹ و قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں صدارتی انتخاب کیلئے ووٹنگ ہوگی اور حکومتی اتحاد کی جانب سے آصف زرداری جبکہ اپوزیشن کی طرف سے محمود خان اچکزئی امیدوار ہوں گے۔

مزید خبریں :